قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ (بَابُ الرُّخْصَةِ فِي إِنْشَادِ الشِّعْرِ الْحَسَنِ فِي الْمَسْجِدِ)

حکم : صحیح 

716. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ مَرَّ عُمَرُ بِحَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍ وَهُوَ يُنْشِدُ فِي الْمَسْجِدِ فَلَحَظَ إِلَيْهِ فَقَالَ قَدْ أَنْشَدْتُ وَفِيهِ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْكَ ثُمَّ الْتَفَتَ إِلَى أَبِي هُرَيْرَةَ فَقَالَ أَسَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَجِبْ عَنِّي اللَّهُمَّ أَيِّدْهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ قَالَ اللَّهُمَّ نَعَمْ

مترجم:

716.

حضرت سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ حضرت عمر ؓ حضرت حسان بن ثابت ؓ کے پاس سے گزرے جب کہ وہ مسجد میں شعر پڑھ رہے تھے۔ حضرت عمر ؓ نے انھیں گھور کر دیکھا تو وہ کہنے لگے: میں نے اس وقت بھی (مسجد میں) شعر پڑھے ہیں جب اس میں آپ سے بہتر شخصیت موجود تھی، (یعنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم) پھر وہ (حسان رضی اللہ عنہ) حضرت ابوہریرہ ؓ کی طرف متوجہ ہوئے اور کہا: کیا آپ نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: ”(اے حسان!) میری طرف سے (کافروں کو) جواب دو۔ اے اللہ! اس کی روح القدس سے تائید فرما۔“ ابوہریرہ ؓ نے کہا: اللہ کی قسم! ہاں۔