قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْإِمَامَةِ (بَابُ الِائْتِمَامُ بِالْإِمَامِ يُصَلِّي قَاعِدًا)

حکم : صحیح 

833. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا ثَقُلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَ بِلَالٌ يُؤْذِنُهُ بِالصَّلَاةِ فَقَالَ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ وَإِنَّهُ مَتَى يَقُومُ فِي مَقَامِكَ لَا يُسْمِعُ النَّاسَ فَلَوْ أَمَرْتَ عُمَرَ فَقَالَ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ فَقُلْتُ لِحَفْصَةَ قُولِي لَهُ فَقَالَتْ لَهُ فَقَالَ إِنَّكُنَّ لَأَنْتُنَّ صَوَاحِبَاتُ يُوسُفَ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ قَالَتْ فَأَمَرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلَمَّا دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ وَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نَفْسِهِ خِفَّةً قَالَتْ فَقَامَ يُهَادَى بَيْنَ رَجُلَيْنِ وَرِجْلَاهُ تَخُطَّانِ فِي الْأَرْضِ فَلَمَّا دَخَلَ الْمَسْجِدَ سَمِعَ أَبُو بَكْرٍ حِسَّهُ فَذَهَبَ لِيَتَأَخَّرَ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ قُمْ كَمَا أَنْتَ قَالَتْ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى قَامَ عَنْ يَسَارِ أَبِي بَكْرٍ جَالِسًا فَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ جَالِسًا وَأَبُو بَكْرٍ قَائِمًا يَقْتَدِي أَبُو بَكْرٍ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسُ يَقْتَدُونَ بِصَلَاةِ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ

مترجم:

833.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے جب رسول اللہ ﷺ زیادہ بیمار ہوئے تو بلال ؓ آپ کو نماز کی اطلاع دینے آئے۔ آپ نے فرمایا: ابوبکر سے کہو کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ابوبکر بہت نرم دل آدمی ہیں۔ جب وہ آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو (رونے کی وجہ سے) لوگوں کو قراءت نہ سنا سکیں گے۔ اگر آپ حضرت عمر ؓ کو حکم دیں (تو اچھی بات ہے)۔ آپ نے فرمایا: (نہیں) ابوبکر سے کہو لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ میں نے حفصہ سے کہا: تم بھی رسول اللہ ﷺ سے کہو۔ انھوں نے بھی آپ سے کہا۔ آپ نے فرمایا: تم حضرت یوسف ؑ کے واقعے والی عورتوں کی طرح ہو۔ ابوبکر سے کہو لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ لوگوں نے حضرت ابوبکر ؓ سے کہا۔ پھر جب انھوں نے نماز شروع کی تو رسول اللہ ﷺ نے اپنے آپ میں کچھ آرام اور افاقہ محسوس کیا۔ آپ اٹھے۔ دو آدمیوں کے درمیان آپ کو ان کے کندھوں کے سہارے چلایا گیا۔ پھر بھی آپ کے پاؤں مبارک زمین پر گھسٹ رہے تھے۔ (آپ میں پاؤں اٹھانے کی سکت نہ تھی)۔ جب آپ مسجد میں داخل ہوئے تو حضرت ابوبکر ؓ آپ کی آہٹ محسوس کرکے پیچھے ہٹنے لگے۔ رسول اللہ ﷺ نے انھیں اشارہ فرمایا کہ اسی طرح کھڑے رہیں۔ پھر رسول اللہ ﷺ تشریف لائے اور ابوبکر ؓ کی بائیں جانب بیٹھ گئے چنانچہ اللہ کے رسول ﷺ بیٹھ کر لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے اور ابوبکر ؓ کھڑے ہوکر آپ کی اقتدا کر رہے تھے اور لوگ ابوبکر ؓ کی نماز کی اقتدا کر رہے تھے۔