Sunan-nasai:
The Book of the Commencement of the Prayer
(Chapter: Reciting part of a surah)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1007.
حضرت عبداللہ بن سائب ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے فتح مکہ کے دن رسول اللہ ﷺ کو دیکھا۔ آپ نے کعبے کے سامنے نمازپڑھی۔ اپنے جوتے اتار کر بائیں طرف رکھے (نماز میں) اورآپ نے سورۂ مومنون شروع کی۔ جب موسیٰ اور عیسیٰ ؑ کا ذکرآیا توآپ کو کھانسی آنے لگی، چنانچہ آپ نے رکوع کردیا۔
تشریح:
ٖ(1) اگر سورت کو مکمل پڑھنا ضروری ہوتا تو آپ کھانسی ختم ہونے کا انتظار فرماتے، پھر سورت کو مکمل فرماتے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا کھانسی آنے پر رکوع میں چلے جانا جواز کی دلیل ہے۔ ہوسکتا ہے اسے کوئی عذر قرار دے، مگر حدیث: ۹۹۲ میں سورۂ اعراف کو آپ نے بلاعذر دو رکعتوں میں تقسیم کیا۔ یہ حدیث اس مسئلے میں صریح دلیل ہے۔ (2) جب نماز میں کوئی عارضہ لاحق ہو جائے تو نماز کو مختصر کر لینا چاہیے۔
حضرت عبداللہ بن سائب ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے فتح مکہ کے دن رسول اللہ ﷺ کو دیکھا۔ آپ نے کعبے کے سامنے نمازپڑھی۔ اپنے جوتے اتار کر بائیں طرف رکھے (نماز میں) اورآپ نے سورۂ مومنون شروع کی۔ جب موسیٰ اور عیسیٰ ؑ کا ذکرآیا توآپ کو کھانسی آنے لگی، چنانچہ آپ نے رکوع کردیا۔
حدیث حاشیہ:
ٖ(1) اگر سورت کو مکمل پڑھنا ضروری ہوتا تو آپ کھانسی ختم ہونے کا انتظار فرماتے، پھر سورت کو مکمل فرماتے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا کھانسی آنے پر رکوع میں چلے جانا جواز کی دلیل ہے۔ ہوسکتا ہے اسے کوئی عذر قرار دے، مگر حدیث: ۹۹۲ میں سورۂ اعراف کو آپ نے بلاعذر دو رکعتوں میں تقسیم کیا۔ یہ حدیث اس مسئلے میں صریح دلیل ہے۔ (2) جب نماز میں کوئی عارضہ لاحق ہو جائے تو نماز کو مختصر کر لینا چاہیے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن سائب ؓ کہتے ہیں کہ میں فتح مکہ کے دن رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا، تو آپ نے کعبہ کے سامنےنمازپڑھی، اپنے جوتےاتارکرانہیں اپنی بائیں طرف رکھا، اورسورۃ مومنون سے قرأت شروع کی، جب موسیٰ یا عیسیٰ ؑ کا ذکرآیا۱؎ تو آپ کو کھانسی آ گئی، تو آپ رکوع میں چلےگئے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : موسیٰ علیہ السلام کا ذکر سورۃ مومنون آیت نمبر: ۴۵ ﴿ثُمَّ أَرْسَلْنَا مُوسَى وَأَخَاهُ هَارُونَ بِآيَاتِنَا وَسُلْطَانٍ مُبِينٍ﴾ میں ہے، اور عیسیٰ علیہ السلام کا ذکر اس سے چار آیتوں کے بعد ﴿وَجَعَلْنَا ابْنَ مَرْيَمَ وَأُمَّهُ آيَةً وَآوَيْنَاهُمَا إِلَى رَبْوَةٍ ذَاتِ قَرَارٍ وَمَعِينٍ﴾[المؤمنون : 50] میں ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Abdullah bin As-Sa'ib said: "I was with the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) on the day of the Conquest (of Makkah). He prayed in front of the Ka'bah. He took off his shoes and placed them to his left, and he started to recite Surat Al-Mu'minun. When he reached the passage that mentions Musa and 'Eisa, peace be upon them both, he started coughing, then he bowed".