Sunan-nasai:
The Book of the Commencement of the Prayer
(Chapter: Bringing one's backbone to rest when bowing)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1026.
حضرت ابو مسعود ؓ سے مروی ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”وہ نماز نہیں ہوتی جس میں انسان رکوع اور سجدے کے دوران میں اپنی پشت کو سیدھا نہ رکھے۔“
تشریح:
پشت یا کمر سیدھا کرنے یا رکھنے سے مراد رکوع اور سجدے میں اطمینان کرنا ہے جو حدیث کی رو سے واجب ہے مگر احناف کی اکثریت اسے ضروری نہیں سمجھتی، اس لیے کہ لغت میں رکوع اور سجدے کے معنیٰ میں اطمینان نہیں لکھا۔ کیا ان حضرات سے یہ پوچھا جا سکتا ہے کہ نماز قرآن و سنت سے ماخوذ ہے یا لغت سے؟ تعجب نہیں کہ لغت لکھے تو واجب، حدیث میں آئے تو غیر واجب؟ استغفراللہ! انا للہ و انا الیه راجعون۔
حضرت ابو مسعود ؓ سے مروی ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”وہ نماز نہیں ہوتی جس میں انسان رکوع اور سجدے کے دوران میں اپنی پشت کو سیدھا نہ رکھے۔“
حدیث حاشیہ:
پشت یا کمر سیدھا کرنے یا رکھنے سے مراد رکوع اور سجدے میں اطمینان کرنا ہے جو حدیث کی رو سے واجب ہے مگر احناف کی اکثریت اسے ضروری نہیں سمجھتی، اس لیے کہ لغت میں رکوع اور سجدے کے معنیٰ میں اطمینان نہیں لکھا۔ کیا ان حضرات سے یہ پوچھا جا سکتا ہے کہ نماز قرآن و سنت سے ماخوذ ہے یا لغت سے؟ تعجب نہیں کہ لغت لکھے تو واجب، حدیث میں آئے تو غیر واجب؟ استغفراللہ! انا للہ و انا الیه راجعون۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابومسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ایسی نماز کافی نہیں ہوتی جس میں آدمی رکوع و سجود میں اپنی پیٹھ برابر نہ رکھے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Mas'ud said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'The prayer is not valid if a man does not bring his backbone to rest while bowing and prostrating'".