Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: Abrogation of that)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1033.
حضرت مصعب بن سعد سے مروی ہے، انھوں نے فرمایا: میں نے رکوع میں تطبیق کی تو میرے والد محترم نے فرمایا: یہ کام ہم پہلے کیا کرتے تھے، پھر ہمیں گھٹنوں کے اوپر ہاتھ رکھنے کے لیے کہا گیا۔
تشریح:
(1) شریعت میں نسخ جائز ہے، یعنی پہلے ایک کام کرنے کا حکم دیا گیا اور بعد میں اسے دوسرے حکم کے ذریعے سے منسوخ کر دیا گیا۔ (2) تطبیق منسوخ ہے۔ (3) ہاتھ گھٹنوں پر رکھنا مشروع ہے۔ (4) دوران نماز میں آدمی کو بتلایا جا سکتا ہے کہ ایسے نہ کرو بلکہ سنت طریقہ اس طرح ہے۔ (5) حسب استطاعت منکر کو ہاتھ سے روکنا چاہیے۔
حضرت مصعب بن سعد سے مروی ہے، انھوں نے فرمایا: میں نے رکوع میں تطبیق کی تو میرے والد محترم نے فرمایا: یہ کام ہم پہلے کیا کرتے تھے، پھر ہمیں گھٹنوں کے اوپر ہاتھ رکھنے کے لیے کہا گیا۔
حدیث حاشیہ:
(1) شریعت میں نسخ جائز ہے، یعنی پہلے ایک کام کرنے کا حکم دیا گیا اور بعد میں اسے دوسرے حکم کے ذریعے سے منسوخ کر دیا گیا۔ (2) تطبیق منسوخ ہے۔ (3) ہاتھ گھٹنوں پر رکھنا مشروع ہے۔ (4) دوران نماز میں آدمی کو بتلایا جا سکتا ہے کہ ایسے نہ کرو بلکہ سنت طریقہ اس طرح ہے۔ (5) حسب استطاعت منکر کو ہاتھ سے روکنا چاہیے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مصعب بن سعد کہتے ہیں کہ میں نے رکوع کیا، تو اپنے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک دوسرے میں پیوست کر کے اپنے دونوں گھٹنوں کے درمیان کر لیا، تو میرے والد نے کہا: پہلے ہم ایسا ہی کرتے تھے، پھر ہم اسے اٹھا کر گھٹنوں پر رکھنے لگے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Mus'ab bin Sa'd (RA) said: "I bowed and put my hands together, and my father said: 'This is something that we used to do, then we brought them up to our knees'".