باب: رکوع اور سجدے کے درمیان کتنی دیر کھڑا رہنا چاہیے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: The duration of the standing between rising up from bowing to prostrating)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1065.
حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا رکوع، رکوع سے سر اٹھانے کے بعد قومہ، آپ کا سجدہ اور دو سجدوں کے درمیان بیٹھنا تقریباً برابر ہوتا تھا۔
تشریح:
یہ حدیث ان حضرات کے لیے لمحۂ فکریہ ہے جو رکوع کے بعد قومہ (کھڑا ہونا) اور دو سجدوں کے درمیان جلسہ (بیٹھنا)میں ٹھہرنا اور دعائیں پڑھنا مکروہ سمجھتے ہیں۔ نماز تو وہی ہے جو سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ زیادہ سے زیادہ مطابقت رکھتی ہو، نہ کہ فقہی موشگافیوں سے نماز کا سکون اور حسن ہی زائل ہو جائے اور نماز اٹھک بیٹھک اور چونچیں مارنے کی شبیہ بن جائے۔ أعاذنا اللہ منه۔
حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا رکوع، رکوع سے سر اٹھانے کے بعد قومہ، آپ کا سجدہ اور دو سجدوں کے درمیان بیٹھنا تقریباً برابر ہوتا تھا۔
حدیث حاشیہ:
یہ حدیث ان حضرات کے لیے لمحۂ فکریہ ہے جو رکوع کے بعد قومہ (کھڑا ہونا) اور دو سجدوں کے درمیان جلسہ (بیٹھنا)میں ٹھہرنا اور دعائیں پڑھنا مکروہ سمجھتے ہیں۔ نماز تو وہی ہے جو سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ زیادہ سے زیادہ مطابقت رکھتی ہو، نہ کہ فقہی موشگافیوں سے نماز کا سکون اور حسن ہی زائل ہو جائے اور نماز اٹھک بیٹھک اور چونچیں مارنے کی شبیہ بن جائے۔ أعاذنا اللہ منه۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا رکوع کرنا، اور رکوع سے سر اٹھانا اور سجدہ کرنا، اور دونوں سجدوں کے درمیان ٹھہرنا، تقریباً برابر برابر ہوتا تھا۔؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان ارکان کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کامل اعتدال (اطمینان) کے ساتھ ادا کیا کرتے تھے، صحیحین کی انس رضی اللہ عنہ کی روایت میں تو یہاں تک ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کے بعد یا دونوں سجدوں کے درمیان اتنا ٹھہرتے کہ کہنے والا یہ تک کہتا (یعنی سوچتا) کہ شاید آپ اگلے رکن میں جانا بھول گئے ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Al-Bara' (RA) bin 'Azib that: The bowing of the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم), and when he raised his head from bowing, and his prostration, and the time between the two prostration, were almost equal in length.