Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: Cursing the hypocrites during the Qunut)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1078.
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے مروی ہے کہ انھوں نے نبی ﷺ سے سنا، آپ نے جب صبح کی نماز میں آخری رکعت کے رکوع سے سر اٹھایا تو فرمایا: [اللَّهُمَّ الْعَنْ فُلَانًا وَفُلَانًا] ”اے اللہ! فلاں اور فلاں پر لعنت فرما۔“ آپ منافقین میں سے کچھ لوگوں کا نام لے لے کر بددعا کرتے تھے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری: (لَيْسَ لَكَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْءٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ) ”آپ کے لیے اس معاملے میں کوئی اختیار نہیں۔ (یہ اللہ تعالیٰ کا کام ہے کہ) وہ انھیں توبہ کی توفیق دے یا انھیں عذاب دے۔ بلاشبہ وہ ظالم ہیں۔
تشریح:
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے صراحت کی ہے کہ فأنزل اللہ راوی کا ادراج ہے، اس لیے اس آیت کو قنوت نازلہ سے رکنے کا سبب قرار نہیں دیا جا سکتا۔ دیکھیے: (فتح الباري: ۲۸۶/۸، حدیث: ۴۵۶۰۔ مزید دیکھیے: فوائد حدیث: ۱۰۷۱)
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے مروی ہے کہ انھوں نے نبی ﷺ سے سنا، آپ نے جب صبح کی نماز میں آخری رکعت کے رکوع سے سر اٹھایا تو فرمایا: [اللَّهُمَّ الْعَنْ فُلَانًا وَفُلَانًا] ”اے اللہ! فلاں اور فلاں پر لعنت فرما۔“ آپ منافقین میں سے کچھ لوگوں کا نام لے لے کر بددعا کرتے تھے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری: (لَيْسَ لَكَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْءٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ) ”آپ کے لیے اس معاملے میں کوئی اختیار نہیں۔ (یہ اللہ تعالیٰ کا کام ہے کہ) وہ انھیں توبہ کی توفیق دے یا انھیں عذاب دے۔ بلاشبہ وہ ظالم ہیں۔
حدیث حاشیہ:
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے صراحت کی ہے کہ فأنزل اللہ راوی کا ادراج ہے، اس لیے اس آیت کو قنوت نازلہ سے رکنے کا سبب قرار نہیں دیا جا سکتا۔ دیکھیے: (فتح الباري: ۲۸۶/۸، حدیث: ۴۵۶۰۔ مزید دیکھیے: فوائد حدیث: ۱۰۷۱)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم ﷺ کو جس وقت آپ نے فجر کی نماز میں آخری رکعت سے اپنا سر اٹھایا کچھ منافقوں پر لعنت بھیجتے ہوئے سنا، آپ کہہ رہے تھے: «اللَّهُمَّ الْعَنْ فُلَانًا وَفُلَانًا» ”اے اللہ! تو فلاں فلاں کو رسوا کر“ ، تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: «لَيْسَ لَكَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْءٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ» ”اے محمد! آپ کے اختیار میں کچھ نہیں، اللہ چاہے تو ان کی توبہ قبول کرے یا عذاب دے، کیونکہ وہ ظالم ہیں۔“ (آل عمران: ۱۲۸)
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Salim, from his father, that: He heard the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم), when he raised his head in the last rak'ah of the subh prayer, say: "O Allah, curse so-and-so and so-and-so", supplicating against some of the hypocrites. Then Allah revealed the words: "Not for you is the decision; whether He turns in mercy to (pardon) them or punishes them; verily, they are the wrongdoers".