Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: Prostrating on one's forehead)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1095.
حضرت ابو سعید خدری ؓ سے منقول ہے، فرمایا: (رمضان المبارک کی) اکیسویں رات کی صبح کو میری آنکھوں نے رسول اللہ ﷺ کے ماتھے اور ناک پر پانی اور مٹی، یعنی کیچڑ کے نشانات دیکھے۔ یہ روایت مختصر ہے۔
تشریح:
سجدے میں ماتھے کا زمین پر لگنا ضروری ہے کیونکہ سجدے کے معنیٰ ہی ماتھا زمین پر رکھنا ہیں، الا یہ کہ کوئی عذر ہو، مثلاً: پھوڑا پھنسی ہو یا کمر یا سر میں تکلیف ہو یا آنکھ کا آپریشن کرایا ہو یا اس کے علاوہ جو چیزی بھی ماتھا زمین پر رکھنے سے مانع ہو۔
حضرت ابو سعید خدری ؓ سے منقول ہے، فرمایا: (رمضان المبارک کی) اکیسویں رات کی صبح کو میری آنکھوں نے رسول اللہ ﷺ کے ماتھے اور ناک پر پانی اور مٹی، یعنی کیچڑ کے نشانات دیکھے۔ یہ روایت مختصر ہے۔
حدیث حاشیہ:
سجدے میں ماتھے کا زمین پر لگنا ضروری ہے کیونکہ سجدے کے معنیٰ ہی ماتھا زمین پر رکھنا ہیں، الا یہ کہ کوئی عذر ہو، مثلاً: پھوڑا پھنسی ہو یا کمر یا سر میں تکلیف ہو یا آنکھ کا آپریشن کرایا ہو یا اس کے علاوہ جو چیزی بھی ماتھا زمین پر رکھنے سے مانع ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ میری آنکھوں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ (رمضان کی) اکیسویں رات کی صبح کو آپ کی پیشانی اور ناک پر پانی اور مٹی کا نشان تھا، یہ ایک لمبی حدیث کا اختصار ہے۔۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : تفصیل سے یہی حدیث باب السہو (۱۳۵۷) میں وارد ہوئی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Al 'Abbas (RA) bin 'Abdul-Muttalib that: He heard the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) say: "When a person prostrates, seven parts of his body prostrate: his face, his two palms, his two knees and his two feet".