قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ التَّطْبِيقِ (بَابُ نَصْبِ الْقَدَمَيْنِ فِي السُّجُودِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1100 .   أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدَةُ قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ فَقَدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَانْتَهَيْتُ إِلَيْهِ وَهُوَ سَاجِدٌ وَقَدَمَاهُ مَنْصُوبَتَانِ وَهُوَ يَقُولُ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ وَبِمُعَافَاتِكَ مِنْ عُقُوبَتِكَ وَبِكَ مِنْكَ لَا أُحْصِي ثَنَاءً عَلَيْكَ أَنْتَ كَمَا أَثْنَيْتَ عَلَى نَفْسِكَ

سنن نسائی:

کتاب: رکوع کے دوران میں تطبیق کا بیان 

  (

باب: سجدے میں پاؤں کھڑے کرنا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1100.   حضرت عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں کہ میں نے ایک رات رسول اللہ ﷺ کو بستر پر نہ پایا۔ (میں نے ٹٹولنا شروع کیا) میرا ہاتھ آپ کو لگا تو آپ سجدے میں تھے اور آپ کے دونوں پاؤں کھڑے تھے اور آپ پڑھ رہے تھے: [اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِرِضَاكَ……… كَمَا أَثْنَيْتَ عَلَى نَفْسِكَ] ”اے اللہ! میں تیرے غصے سے (بچنے کے لیے) تیری رضا مندی کی پناہ میں آتا ہوں اور تیری سزا سے (بچنے کے لیے) تیری معافی کی پناہ میں آتا ہوں اور تجھ (تیرے عذاب) سے (بچنے کے لیے) تیری (رحمت کی) پناہ میں آتا ہوں۔ میں تیری پوری تعریف نہیں کرسکتا۔ تو اسی طرح ہے جس طرح تو نے خود اپنی تعریف کی ہے۔“