Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: The virtue of prostration)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1138.
حضرت ربیعہ بن کعب اسلمی ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آپ کے وضو کا پانی اور دوسری ضروریات مہیا کیا کرتا تھا۔ آپ نے فرمایا: ”مجھ سے (کچھ) مانگ۔“ میں نے کہا: جنت میں آپ کی رفاقت مانگتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”کوئی اور چیز؟“ میں نے کہا: بس یہی مانگتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”اس سلسلے میں تو سجدوں (نفل نماز) کی کثرت کے ذریعے سے میری مدد کر۔“
تشریح:
(1) معلوم ہوا صرف سفارش اور دوسروں کی دعا پر اعتماد کافی نہیں بلکہ خود بھی کچھ مشکلات برداشت کرنی چاہئیں تاکہ سفارش اور دعا کا صحیح محل بن سکے۔ سفارش اور دعا کی وجہ جوازی بھی تو ہونی چاہیے۔ (2) خشوع و خضوع کے ساتھ سجدہ اصلاح نفس کا بہترین نسخہ ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تجویز فرمایا۔ (3) جنت میں جانے کے لیے اصلاح نفس ازحد ضروری ہے۔ (4) مراتب عالیہ کا حصول نفس امارہ کی مخالفت ہی سے ممکن ہے۔ (5) اس حدیث مبارکہ سے نفلی نماز کی فضیلت بھی ثابت ہوتی ہے۔ (6) جنت میں کچھ عام لوگ بھی انبیاء کے ساتھ ہوں گے۔
حضرت ربیعہ بن کعب اسلمی ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آپ کے وضو کا پانی اور دوسری ضروریات مہیا کیا کرتا تھا۔ آپ نے فرمایا: ”مجھ سے (کچھ) مانگ۔“ میں نے کہا: جنت میں آپ کی رفاقت مانگتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”کوئی اور چیز؟“ میں نے کہا: بس یہی مانگتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”اس سلسلے میں تو سجدوں (نفل نماز) کی کثرت کے ذریعے سے میری مدد کر۔“
حدیث حاشیہ:
(1) معلوم ہوا صرف سفارش اور دوسروں کی دعا پر اعتماد کافی نہیں بلکہ خود بھی کچھ مشکلات برداشت کرنی چاہئیں تاکہ سفارش اور دعا کا صحیح محل بن سکے۔ سفارش اور دعا کی وجہ جوازی بھی تو ہونی چاہیے۔ (2) خشوع و خضوع کے ساتھ سجدہ اصلاح نفس کا بہترین نسخہ ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تجویز فرمایا۔ (3) جنت میں جانے کے لیے اصلاح نفس ازحد ضروری ہے۔ (4) مراتب عالیہ کا حصول نفس امارہ کی مخالفت ہی سے ممکن ہے۔ (5) اس حدیث مبارکہ سے نفلی نماز کی فضیلت بھی ثابت ہوتی ہے۔ (6) جنت میں کچھ عام لوگ بھی انبیاء کے ساتھ ہوں گے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ربیعہ بن کعب اسلمی ؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آپ کے وضو اور آپ کی حاجت کا پانی لے کر آتا تھا، تو ایک بار آپ ﷺ نے فرمایا: ”جو مانگنا ہو مجھ سے مانگو“ ، میں نے کہا: میں جنت میں آپ کی رفاقت چاہتا ہوں، آپ ﷺ نے فرمایا: ”اس کے علاوہ اور بھی کچھ ؟ “ میں نے عرض کیا: بس یہی، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”تو اپنے اوپر کثرت سجدہ کو لازم کر کے میری مدد کرو۔“۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی کثرت سے سجدے کیا کرو اس لیے کہ نماز کی عبادت اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے، شاید تمہاری کثرت سجود سے مجھے تمہارے لیے اپنی رفاقت کی سفارش کا موقع مل جائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Hurairah (RA) that: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "The closest that a person can be to his Lord, the Mighty and Sublime, is when he is prostrating, so increase in supplication then".