قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ التَّطْبِيقِ (بَابُ ثَوَابِ مَنْ سَجَدَ لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ سَجْدَةً)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1139 .   أَخْبَرَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ قَالَ أَنْبَأَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ هِشَامٍ الْمُعَيْطِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي مَعْدَانُ بْنُ طَلْحَةَ الْيَعْمُرِيُّ قَالَ لَقِيتُ ثَوْبَانَ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ دُلَّنِي عَلَى عَمَلٍ يَنْفَعُنِي أَوْ يُدْخِلُنِي الْجَنَّةَ فَسَكَتَ عَنِّي مَلِيًّا ثُمَّ الْتَفَتَ إِلَيَّ فَقَالَ عَلَيْكَ بِالسُّجُودِ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ عَبْدٍ يَسْجُدُ لِلَّهِ سَجْدَةً إِلَّا رَفَعَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِهَا دَرَجَةً وَحَطَّ عَنْهُ بِهَا خَطِيئَةً قَالَ مَعْدَانُ ثُمَّ لَقِيتُ أَبَا الدَّرْدَاءِ فَسَأَلْتُهُ عَمَّا سَأَلْتُ عَنْهُ ثَوْبَانَ فَقَالَ لِي عَلَيْكَ بِالسُّجُودِ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ عَبْدٍ يَسْجُدُ لِلَّهِ سَجْدَةً إِلَّا رَفَعَهُ اللَّهُ بِهَا دَرَجَةً وَحَطَّ عَنْهُ بِهَا خَطِيئَةً

سنن نسائی:

کتاب: رکوع کے دوران میں تطبیق کا بیان 

  (

باب: خالص اللہ عزوجل کے لیے سجدہ کرنے والے کو کیا ثواب ملے گا؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1139.   حضرت معدان بن طلحہ یعمری بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبان ؓ سے ملا اور گزارش کی: مجھے ایسا عمل بتائیے جو مجھے نفع دے یا مجھے جنت میں داخل کر دے۔ آپ کچھ دیر خاموش رہے، پھر میری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: کثرت سجود کو لازم پکڑ کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: ”جو بندہ اللہ تعالیٰ کے لیے سجدے کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس سجدے کی وجہ سے اس کا درجہ بلند فرماتا ہے اور ایک غلطی معاف فرماتا ہے۔“ معدان نے کہا: پھر میں حضرت ابودرداء ؓ سے ملا اور ان سے بھی وہی سوال کیا جو حضرت ثوبان ؓ سے کیا تھا۔ انھوں نے بھی فرمایا: سجدے (کثرت کے ساتھ) کیا کر کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے: ”جو بندہ خالص اللہ تعالیٰ کے لیے سجدہ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس سجدے کی بنا پر اس کا درجہ بلند فرماتا ہے اور اس کی غلطی (یا غلطیاں) معاف فرماتا ہے۔“