Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: What is said in the first tashahhud)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1162.
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ ﷺ نے تعلیم دی کہ جب ہم دو رکعتوں کے بعد بیٹھیں تو یہ پڑھیں: [التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ ……وَرَسُولُهُ] ”تمام آداب (قولی عبادات)، دعائیں (یا بدنی عبادات) اور اچھے افعال و کلمات (یا مالی عبادات) اللہ تعالٰ کے لیے ہیں۔ اے نبی! آپ پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے سلامتی، رحمت اور برکتیں ہوں۔ ہم پر اور اللہ کے دوسرے تمام نیک بندوں پر سلامتی ہو۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں۔ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد (ﷺ) اللہ کے بندے اور رسول ہیں۔“
تشریح:
(1) [التَّحِيَّاتُ، الصَّلَوَاتُ، الطَّيِّبَاتُ] کے معانی کے بارے میں تفصیل کے لیے دیکھیے: حدیث نمبر ۱۰۶۵ کا فائدہ نمبر ۳۔ (2) معلوم ہوا پہلے تشہد میں اتنا پڑھ لینا بھی کافی ہے، تاہم نوافل میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے تشہد میں درود شریف کا پڑھنا بھی ثابت ہے، اس لیے پہلے تشہد میں بھی درود شریف کا پڑھنا مستحب ہے۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھیے، تفسیر ”احسن البیان“ میں (إِنَّ اللَّهَ وَمَلائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ……… الآیة)(الأحزاب ۵۶:۳۳) کی تفسیر) باقی رہیں دعائیں تو اس کا محل نماز کا آخری تشہد ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: حديث صحيح) .
إسناده: حدثنا تميم بن المنتصر: أخبرنا إسحاق- يعني: ابن يوسف- عن
شريك عن أبي إسحاق عن أبي الأحوص عن عبد الله...
قال شريك: وحدثنا جامع بن شداد عن أبي وائل عن عبد الله... بمثله قال:
وكان يعلمنا كلمات- ولم يكن يعلمناهن كما يعلمنا التشهد-: " اللهم! ألفْ
بين قلوبنا... ".
قلت: وهذا إسناد رجاله كلهم ثقالت؛ غير شريك- وهو ابن عبد الله
القاضي-؛ فإنه سيئ الحفظ، لكنه لم يتفرد به كما يأتي، بخلاف ما رواه عن
جامع بن شداد من الكلمات، فقد تفرد به، ولذلك أوردتها في الكتاب الآخر
(172) .
والحديث أخرجه النسائي (1/174) ، وأحمد (1/437) ، وابن خزيمة (720)
من طريق شعبة قال: سمعت أبا إسحاق يحدث عن أبي الأحوص... به.
وأخرجه النسائي أيضا من طريق سفيان: حدثنا أبو إسحاق... به.
وشعبة وسفيان- وهو الثوري- سمعا من أبي إسحاق- وهو السبيعي- قبل
اختلاطه.
ثم أخرجه هو، وأحمد (1/408) من محلرق أخرى عن أبي إسحاق، ولم أجد
تصريحه بالتحديث في شيء من الروايات عنه؛ فإنه مدلس، ففي الإسناد علة (1) !
لكن الحديث صحيح؛ فقد أخرجه النسائي من طريق زيد بن أبي أنيسة عن
حماد عن إبراهيم عن علقمة بن قيس عن عبد الله قال:
كنا لا ندري ما نقول إذا صلينا، فعلَمنا نبي الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جوامع الكلم، فقال لنا:
(1) ثم رأيته قد صرح بسماعه من أبي الأحوص في رواية الطيالسي (1/ 102/459) :
حدثنا شعبة قال: حدثنا أبو إسحاق سمع أبا الأحوص... به. فصح الإسناد؛ والحمد لله.
" قولوا: التحيات... " الحديث.
وإسناده حسن.
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ ﷺ نے تعلیم دی کہ جب ہم دو رکعتوں کے بعد بیٹھیں تو یہ پڑھیں: [التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ ……وَرَسُولُهُ] ”تمام آداب (قولی عبادات)، دعائیں (یا بدنی عبادات) اور اچھے افعال و کلمات (یا مالی عبادات) اللہ تعالٰ کے لیے ہیں۔ اے نبی! آپ پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے سلامتی، رحمت اور برکتیں ہوں۔ ہم پر اور اللہ کے دوسرے تمام نیک بندوں پر سلامتی ہو۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں۔ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد (ﷺ) اللہ کے بندے اور رسول ہیں۔“
حدیث حاشیہ:
(1) [التَّحِيَّاتُ، الصَّلَوَاتُ، الطَّيِّبَاتُ] کے معانی کے بارے میں تفصیل کے لیے دیکھیے: حدیث نمبر ۱۰۶۵ کا فائدہ نمبر ۳۔ (2) معلوم ہوا پہلے تشہد میں اتنا پڑھ لینا بھی کافی ہے، تاہم نوافل میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے تشہد میں درود شریف کا پڑھنا بھی ثابت ہے، اس لیے پہلے تشہد میں بھی درود شریف کا پڑھنا مستحب ہے۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھیے، تفسیر ”احسن البیان“ میں (إِنَّ اللَّهَ وَمَلائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ……… الآیة)(الأحزاب ۵۶:۳۳) کی تفسیر) باقی رہیں دعائیں تو اس کا محل نماز کا آخری تشہد ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں سکھایا کہ جب ہم دوسری رکعت میں بیٹھیں تو «التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ» ”تمام بزرگیاں اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں، تمام دعائیں اور صلاتیں اور تمام پاک چیزیں بھی، اے نبی! آپ پر سلامتی ہو، اور اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں نازل ہوں، اور سلامتی ہو ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں“ کہیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Amr bin 'Abdullah bin Az-Zubair narrated that: His father said: "When the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) sat in the second or fourth rak'ah, he would place his hands on his knees and point with his finger".