Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: What is said in the first tashahhud)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1163.
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم (پہلے پہل) نہیں جانتے تھے کہ دو رکعتوں کے بعد (بیٹھ کر) کیا پڑھیں مگر ہم تسبیح، تکبیر اور اپنے رب کی حمد پڑھتے رہتے تھے۔ حضرت محمد ﷺ نے ہمیں نیکی کی ابتدا و انتہا (نیکی کے تمام امور) کی تعیم دی۔ آپ نے فرمایا: ”جب تم ہر دو رکعتوں کے بعد بیٹھو تو یہ پڑھو: [التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ………] تمام آداب، دعائیں اور اچھے کلمات اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہیں۔ اے نبی! آپ پر اور اللہ تعالیٰ کے دوسرے نیک بندوں پر بھی سلامتی ہو۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد (ﷺ) اس کے بندے اور رسول ہیں۔“ اور تم میں سے ہر آدمی وہ دعا منتخب کرے جو اسے زیادہ اچھی لگے۔ پھر اللہ تعالیٰ سے وہ دعا کرے۔“
تشریح:
اگر دو رکعتوں کے بعد سلم پھیرنا ہو تو درود شریف کے بعد دعا بھی کی جائے گی۔
الحکم التفصیلی:
قلت : وهذا سند صحيح على شرط مسلم . ثم أخرجه أحمد ( 1 / 423 ) من طريق سفيان عن الأعمس ومنصور وحصين بن عبد الرحمن بن أبي هاشم وحماد عن أبي وائل وعن أبي إسحاق عن أبي الأحوص والأسود عن عبد الله قال : ( كنا لا ندري ما نقول في الصلاة نقول : السلام على الله السلام على جبريل السلام على ميكائيل قال فعلمنا النبي ( صلى الله عليه وسلم ) فقال : ان الله هو السلام فإذا جلستم في ركعتين فقولوا : التحيات . . وعلى عباد الله الصالحين . . . قال أبو وائل
في حديثه عن عبد الله عن النبي ( صلى الله عليه وسلم ) : إذا قلتها أصابت كل ملك مقرب أو نبي مرسل أو عبد صالح . أشهد أن لا إله إلا الله وأشهد أن محمدا عبده ورسوله ) وهذا صحيح أيضا على شرط الشيخين وقد أخرجاه في صحيحيهما من طريق الأعمش عن أبي وائل به نحوه بلفظ : ( فإذا جلس أحدكم في الصلاة فليقل : التحيات . . . )
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم (پہلے پہل) نہیں جانتے تھے کہ دو رکعتوں کے بعد (بیٹھ کر) کیا پڑھیں مگر ہم تسبیح، تکبیر اور اپنے رب کی حمد پڑھتے رہتے تھے۔ حضرت محمد ﷺ نے ہمیں نیکی کی ابتدا و انتہا (نیکی کے تمام امور) کی تعیم دی۔ آپ نے فرمایا: ”جب تم ہر دو رکعتوں کے بعد بیٹھو تو یہ پڑھو: [التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ………] تمام آداب، دعائیں اور اچھے کلمات اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہیں۔ اے نبی! آپ پر اور اللہ تعالیٰ کے دوسرے نیک بندوں پر بھی سلامتی ہو۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد (ﷺ) اس کے بندے اور رسول ہیں۔“ اور تم میں سے ہر آدمی وہ دعا منتخب کرے جو اسے زیادہ اچھی لگے۔ پھر اللہ تعالیٰ سے وہ دعا کرے۔“
حدیث حاشیہ:
اگر دو رکعتوں کے بعد سلم پھیرنا ہو تو درود شریف کے بعد دعا بھی کی جائے گی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ ہم نہیں جانتے تھے کہ ہر دو رکعت (کے بعد قعدہ) میں کیا کہیں، سوائے اس کے کہ ہم اپنے رب کی پاکی بیان کریں، اور اس کی بڑائی اور حمد و ثنا کریں، حالانکہ محمد ﷺ نے خیر کے فواتح اور خواتم سکھا دئیے ہیں (یعنی وہ ساری باتیں سکھا دی ہیں جن میں خیر و بھلائی ہیں) آپ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم ہر دو رکعت کے بعد بیٹھو تو کہو: «التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ» تم میں سے ہر ایک کو چاہیئے کہ اسے جو دعا بھی اچھی لگے اختیار کرے، اور اللہ عزوجل سے دعا کرے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Abdullah said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) taught us to say when we sat following two rak'ahs: 'At-tahiyyatu lillahi was-salawatu wat-tayyibat, as-salamu 'alaika ayyuhan-Nabiyyu wa rahmatAllahi wa baraktuhu. As-salamu 'alaina wa 'ala 'ibad illahis-salihin, ashahdu an la illaha ill-Allah wa ashhadu anna Muhammadan 'abduhu wa rasuluhu (Allah compliments, prayers and pure words are due to Allah. Peace be upon you, O Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم), and the mercy of Allah (SWT) and his blessings. Peace be upon us and upon the righteous slaves of Allah (SWT). I bear witness that none has the right to be worshipped except Allah and I bear witness that Muhammad is His slave and Messenger)'".