Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: What is said in the first tashahhud)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1171.
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے مروی ہے کہ ہمیں رسول اللہ ﷺ نے یہ تتشہد اس طرح سکھایا جس طرح قرآن مجید کی کوئی سورت سکھاتے تھے۔ (جب آپ نے مجھے یہ تشہد سکھایا تو) میری ہتھیلی آپ ﷺ کے دونوں مبارک ہاتھوں کے درمیان تھی: [التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ]
تشریح:
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی ہتھیلی آپ کے مبارک ہاتھوں میں شفقت اور تعلیم کی طرف توجہ کے لیے تھی۔ معلوم ہوا کسی وجہ سے کسی کے ہاتھ کو دونوں ہاتھوں سے پکڑا جا سکتا ہے، مثلاً: بطور احترام۔ امام بخاری رحمہ اللہ اس روایت کو دو ہاتھ سے مصافحے کے باب میں لائے ہیں۔ گویا وہ بتا رہے ہیں کہ وہ ہاتھوں سے مصافحہ کرنے کا اگر کوئی ثبوت ہے تو یہی ہے جو کہ درحقیقت ثبوت نہیں۔ یقیناً مصافحہ ایک ہاتھ سے مکمل ہو جاتا ہے مگر کسی اور وجہ سے اگر دوسرا ہاتھ ساتھ لگایا جائے، مثلاً: بطور احترام یا شفقت یا تفہیم وغیرہ تو یہ الگ امر ہے اور جائز ہے، البتہ یہ مصافحے کا جز نہیں۔ مصافحہ تو ایک ہاتھ ہی سے مسنون ہے اور خود مصافحے کا لفظ بھی اسی معنیٰ پر دلالت کرتا ہے کیونکہ مصافحے کے معنیٰ ہیں: ہتھیلی کا ہتھیلی سے ملنا۔ اس میں دونوں ہاتھوں کا کوئی تصور نہیں ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو، مولانا عبدالرحمٰن مبارکپوری رحمہ اللہ کی کتاب (المقالة الحسنیٰ فی سنیة المصافحة بالید الیمنیٰ)
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے مروی ہے کہ ہمیں رسول اللہ ﷺ نے یہ تتشہد اس طرح سکھایا جس طرح قرآن مجید کی کوئی سورت سکھاتے تھے۔ (جب آپ نے مجھے یہ تشہد سکھایا تو) میری ہتھیلی آپ ﷺ کے دونوں مبارک ہاتھوں کے درمیان تھی: [التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ]
حدیث حاشیہ:
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی ہتھیلی آپ کے مبارک ہاتھوں میں شفقت اور تعلیم کی طرف توجہ کے لیے تھی۔ معلوم ہوا کسی وجہ سے کسی کے ہاتھ کو دونوں ہاتھوں سے پکڑا جا سکتا ہے، مثلاً: بطور احترام۔ امام بخاری رحمہ اللہ اس روایت کو دو ہاتھ سے مصافحے کے باب میں لائے ہیں۔ گویا وہ بتا رہے ہیں کہ وہ ہاتھوں سے مصافحہ کرنے کا اگر کوئی ثبوت ہے تو یہی ہے جو کہ درحقیقت ثبوت نہیں۔ یقیناً مصافحہ ایک ہاتھ سے مکمل ہو جاتا ہے مگر کسی اور وجہ سے اگر دوسرا ہاتھ ساتھ لگایا جائے، مثلاً: بطور احترام یا شفقت یا تفہیم وغیرہ تو یہ الگ امر ہے اور جائز ہے، البتہ یہ مصافحے کا جز نہیں۔ مصافحہ تو ایک ہاتھ ہی سے مسنون ہے اور خود مصافحے کا لفظ بھی اسی معنیٰ پر دلالت کرتا ہے کیونکہ مصافحے کے معنیٰ ہیں: ہتھیلی کا ہتھیلی سے ملنا۔ اس میں دونوں ہاتھوں کا کوئی تصور نہیں ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو، مولانا عبدالرحمٰن مبارکپوری رحمہ اللہ کی کتاب (المقالة الحسنیٰ فی سنیة المصافحة بالید الیمنیٰ)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمیں تشہد سکھاتے جیسے ہمیں قرآن کی سورۃ سکھاتے تھے اور میری ہتھیلی آپ کی دونوں ہتھیلیوں کے درمیان ہوتی (آپ فرماتے: کہو) «التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ»۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Abdullah (RA) said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) taught us the tashahhud just as he taught us a surah from the Quran: "At-tahiyyatu lillahi was-salawatu wat-tayyibat, as-salamu 'alaika ayyuhan-Nabiyyu wa rahmatAllahi wa baraktuhu. As-salamu 'alaina wa 'ala 'ibad illahis-salihin, ashahdu an la illaha ill-Allah wa ashhadu anna Muhammadan 'abduhu wa rasuluhu (Allah compliments, prayers and pure words are due to Allah. Peace be upon you, O Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم), and the mercy of Allah (SWT) and his blessings. Peace be upon us and upon the righteous slaves of Allah (SWT). I bear witness that none has the right to be worshipped except Allah and I bear witness that Muhammad is His slave and Messenger)."