Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: Being brief in the first tashahhud)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1176.
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ فرماتے ہیں: نبی ﷺ دو رکعتوں کے بعد اتنا ہلکا بیٹھتے تھے گویا گرم پتھر پر بیٹھے ہیں۔ (یعنی جلدی کھڑے ہو جاتے۔) راویٔ حدیث ابو عبیدہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے پوچھا: یہاں تک کہ اٹھ کھڑے ہوئے۔ انھوں نے فرمایا: ہاں، یہی مراد ہے۔
تشریح:
یہ روایت ضعیف ہے، تاہم ابن ابی شیبہ میں تمیم بن سلمہ کی صحیح سند سے مروی ہے کہ حضرت ابوبکر اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کا پہلے تشہد میں بیٹھنا ایسے ہوتا تھا کہ گویا گرم پتھر پر بیٹھے ہوں۔ دیکھیے: (التلخیص الجبیر: ۲۶۳/۱) اس سے معلوم ہوتا ہے کہ دو رکعتوں کے بعد صرف تشہد پڑھنا کافی ہے، تاہم اس کے بعد درود شریف بھی پڑھ لیا جائے تو بہتر ہے، یعنی پہلے تشہد میں بھی درود شریف کا پڑھنا مستحب ہے، جیسا کہ پیچھے گزر چکا ہے۔ واللہ أعلم۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (صفة صلاة النبي صلی اللہ علیه وسلم للألباني، ص:۴۵)
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ فرماتے ہیں: نبی ﷺ دو رکعتوں کے بعد اتنا ہلکا بیٹھتے تھے گویا گرم پتھر پر بیٹھے ہیں۔ (یعنی جلدی کھڑے ہو جاتے۔) راویٔ حدیث ابو عبیدہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے پوچھا: یہاں تک کہ اٹھ کھڑے ہوئے۔ انھوں نے فرمایا: ہاں، یہی مراد ہے۔
حدیث حاشیہ:
یہ روایت ضعیف ہے، تاہم ابن ابی شیبہ میں تمیم بن سلمہ کی صحیح سند سے مروی ہے کہ حضرت ابوبکر اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کا پہلے تشہد میں بیٹھنا ایسے ہوتا تھا کہ گویا گرم پتھر پر بیٹھے ہوں۔ دیکھیے: (التلخیص الجبیر: ۲۶۳/۱) اس سے معلوم ہوتا ہے کہ دو رکعتوں کے بعد صرف تشہد پڑھنا کافی ہے، تاہم اس کے بعد درود شریف بھی پڑھ لیا جائے تو بہتر ہے، یعنی پہلے تشہد میں بھی درود شریف کا پڑھنا مستحب ہے، جیسا کہ پیچھے گزر چکا ہے۔ واللہ أعلم۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (صفة صلاة النبي صلی اللہ علیه وسلم للألباني، ص:۴۵)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ دوسری رکعت میں ایسا بیٹھتے جیسے گرم پتھر پر بیٹھے ہوں، راوی نے کہا: میں نے کہا: اٹھنے تک؟ تو انہوں نے (استاد نے) کہا: ہاں! یہی مراد ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
t was narrated that 'Abdullah bin Mas'ud said: "In the first two rak'ahs the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) was as if he were on stones heated by fire".