موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابُ مَا يَفْعَلُ مَنْ صَلَّى خَمْسًا)
حکم : حسن صحیح
1259 . أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ أَبِي بَكْرٍ النَّهْشَلِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى إِحْدَى صَلَاتَيْ الْعَشِيِّ خَمْسًا فَقِيلَ لَهُ أَزِيدَ فِي الصَّلَاةِ قَالَ وَمَا ذَاكَ قَالُوا صَلَّيْتَ خَمْسًا قَالَ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ أَنْسَى كَمَا تَنْسَوْنَ وَأَذْكُرُ كَمَا تَذْكُرُونَ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ انْفَتَلَ
سنن نسائی:
کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل
باب: جو شخص پانچ رکعات پڑ ھ بیٹھے توکیا کرئے؟
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
1259. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے پچھلے پہر کی دو نمازوں (ظہر اور عصر) میں سے کوئی ایک نماز پانچ رکعت پڑھا دی۔ آپ سے پوچھا گیا: کیا نماز میں اضافہ ہوگیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”کیا ہوا؟“ انھوں نے کہا: آپ نے پانچ رکعتیں پڑھی ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”میں بھی ایک انسان ہوں۔ بھول جاتا ہوں جس طرح تم بھول جاتے ہو اور یاد رکھتا ہوں جس طرح تم یاد رکھتے ہو۔“ پھر آپ نے دو سجدے فرمائے اور تشریف لے گئے۔