موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابُ ثَوَابِ مَنْ صَلَّى مَعَ الْإِمَامِ حَتَّى يَنْصَرِفَ)
حکم : صحیح
1364 . أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرٌ وَهُوَ ابْنُ الْمُفَضَّلِ قَالَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ صُمْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَمَضَانَ فَلَمْ يَقُمْ بِنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى بَقِيَ سَبْعٌ مِنْ الشَّهْرِ فَقَامَ بِنَا حَتَّى ذَهَبَ نَحْوٌ مِنْ ثُلُثِ اللَّيْلِ ثُمَّ كَانَتْ سَادِسَةٌ فَلَمْ يَقُمْ بِنَا فَلَمَّا كَانَتْ الْخَامِسَةُ قَامَ بِنَا حَتَّى ذَهَبَ نَحْوٌ مِنْ شَطْرِ اللَّيْلِ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ نَفَلْتَنَا قِيَامَ هَذِهِ اللَّيْلَةِ قَالَ إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا صَلَّى مَعَ الْإِمَامِ حَتَّى يَنْصَرِفَ حُسِبَ لَهُ قِيَامُ لَيْلَةٍ قَالَ ثُمَّ كَانَتْ الرَّابِعَةُ فَلَمْ يَقُمْ بِنَا فَلَمَّا بَقِيَ ثُلُثٌ مِنْ الشَّهْرِ أَرْسَلَ إِلَى بَنَاتِهِ وَنِسَائِهِ وَحَشَدَ النَّاسَ فَقَامَ بِنَا حَتَّى خَشِينَا أَنْ يَفُوتَنَا الْفَلَاحُ ثُمَّ لَمْ يَقُمْ بِنَا شَيْئًا مِنْ الشَّهْرِ قَالَ دَاوُدُ قُلْتُ مَا الْفَلَاحُ قَالَ السُّحُورُ
سنن نسائی:
کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل
باب: اس شخص کا ثواب جو امام کے ساتھ نماز پڑھے اور اس کےاٹھنے تک ساتھ ہی رہے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
1364. حضرت ابوذر ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے اللہ کے رسول ﷺ کے ساتھ رمضان المبارک کے روزے رکھے۔ نبی ﷺ نے ہمیں رات کو (تراویح کی) نماز پڑھائی حتیٰ کہ رات کا تقریباً تیسرا حصہ گزر گیا۔ پھر چوبیسویں رات ہوئی تو ہمیں نماز نہیں پڑھائی۔ جب پچیسویں رات ہوئی تو پھر ہمیں نماز پڑھائی حتیٰ کہ تقریباً نصف رات گزر گئی۔ ہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! اگر آپ ساری رات ہمیں نفل نماز پڑھاتے رہتے تو کیا ہی خوب ہوتا۔ آپ نے فرمایا: ”جب کوئی شخص امام کے ساتھ نماز پڑھے اور امام کے واپس جانے تک ساتھ رہے تو اس کےلیے پوری رات کا قیام شمار کیا جاتا ہے۔“ پھر چھبیسویں رات ہوئی تو آپ نے ہمیں نفل نماز نہ پڑھائی۔ جب ماہ مقدس کے تین دن باقی رہ گئے (یعنی ستائیسویں رات کو) تو آپ نے اپنی بیٹیوں اور بیویوں کو بھی بلابھیجا اور بہت لوگ جمع ہوگئے تو آپ نے ہمیں نفل نماز پڑھائی حتیٰ کہ ہمیں خطرہ محسوس ہوا کہ ”فلاح“ رہ جائے گی۔ پھر اس کے بعد اس ماہ مقدس کی کسی رات کو ہمیں نفل نماز (تراویح) نہیں پڑھائی۔ (راویٔ حدیث) داود (بن ابو ہند) نے کہا: میں نے (اپنے استاد ولید سے) پوچھا: ”فلاح“ کیا ہے؟ انھوں نے کہا: سحری ہے۔