Sunan-nasai:
Description Of Wudu'
(Chapter: Going To Extremes In Wudu)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
140.
عمرو بن شعیب اپنے باپ اور وہ اپنے دادا سے بیان کرتے ہیں کہ ایک دیہاتی نبی ﷺ کے پاس آیا۔ وہ آپ سے وضو کا طریقہ پوچھتا تھا۔ آپ نے اسے تین تین دفعہ اعضائے وضو دھو کر دکھائے، پھر فرمایا: ’’وضو اس طرح ہے۔ جس نے اس سے زیادہ کیا، اس نے برا کیا، حد سے بڑھا اور ظلم کا ارتکاب کیا۔‘‘
تشریح:
تین دفعہ دھونے سے میل کچیل دور ہو جاتا ہے، بشرطیکہ اچھی طرح دھوئے، لہٰذا اس سے زائد دھونے سے کوئی فائدہ نہ ہوگا بلکہ پانی ضائع ہوگا۔ اسراف کی عادت پڑے گی اور طبیعت وہمی ہو جائے گی، البتہ اگر اعضائے وضو میں سے کوئی عضو زیادہ غبار آلود ہو یا نجاست اور غلاظت لگ گئی ہو تو چاہیے کہ وضو سے قبل ہی اسے زائل کر لیا جائے اور اچھی طرح دھو لیا جائے تاکہ وضو شروع کرنے کے بعد انسان کسی طرح بھی مذکورہ وعید کا مرتکب نہ ہو۔
عمرو بن شعیب اپنے باپ اور وہ اپنے دادا سے بیان کرتے ہیں کہ ایک دیہاتی نبی ﷺ کے پاس آیا۔ وہ آپ سے وضو کا طریقہ پوچھتا تھا۔ آپ نے اسے تین تین دفعہ اعضائے وضو دھو کر دکھائے، پھر فرمایا: ’’وضو اس طرح ہے۔ جس نے اس سے زیادہ کیا، اس نے برا کیا، حد سے بڑھا اور ظلم کا ارتکاب کیا۔‘‘
حدیث حاشیہ:
تین دفعہ دھونے سے میل کچیل دور ہو جاتا ہے، بشرطیکہ اچھی طرح دھوئے، لہٰذا اس سے زائد دھونے سے کوئی فائدہ نہ ہوگا بلکہ پانی ضائع ہوگا۔ اسراف کی عادت پڑے گی اور طبیعت وہمی ہو جائے گی، البتہ اگر اعضائے وضو میں سے کوئی عضو زیادہ غبار آلود ہو یا نجاست اور غلاظت لگ گئی ہو تو چاہیے کہ وضو سے قبل ہی اسے زائل کر لیا جائے اور اچھی طرح دھو لیا جائے تاکہ وضو شروع کرنے کے بعد انسان کسی طرح بھی مذکورہ وعید کا مرتکب نہ ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک دیہاتی آیا، وہ آپ ﷺ سے وضو کے بارے میں پوچھ رہا تھا، تو آپ ﷺ نے اسے تین تین بار اعضاء وضو دھو کر کے دکھائے، پھر فرمایا: ”اسی طرح وضو کرنا ہے، جس نے اس پر زیادتی کی اس نے برا کیا، وہ حد سے آگے بڑھا اور اس نے ظلم کیا۔“ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی اتباع بہتر ہے، اور اپنی عقل سے اس میں کمی بیشی کرنا مذموم ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from ‘Amr bin Shuaib, from his father, that his grandfather said: “A Bedouin came to the Prophet (ﷺ) to ask him about Wudu’, so he showed him how to perform Wudu’, washing each part three times, then he said: ‘This is Wudu’. Whoever does more than that has done badly, gone to extremes and done wrong.” (Hasan)