Sunan-nasai:
Description Of Wudu'
(Chapter: The Reward For The One Who Performs Wudu’ As Commanded)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
144.
حضرت عاصم بن سفیان ثقفی ؓ سے روایت ہے کہ ہم سلاسل (ایک چشمے کا نام) کی جنگ کو گئے مگر جنگ نہ مل سکی۔ (کیونکہ عاصم اور ان کے کچھ ساتھی بعد میں پہنچے تھے،چنانچہ) وہ لوگ کچھ عرصہ محاذ پر مورچہ زن رہے (لیکن جنگ کی دوبارہ نوبت نہ آئی) پھر وہ حضرت معاویہ ؓ کے پاس لوٹ آئے۔ اس وقت ان کے پاس حضرت ابو ایوب اور حضرت عقبہ بن عامر ؓ بیٹھے تھے۔ عاصم نے کہا: ابو ایوب! اس سال ہم جہاد سے محروم رہ گئے، ہمیں بتلایا گیا ہے کہ جو آدمی چار مسجدوں (مسجد الحرام، مسجد نبوی، مسجد اقصیٰ اور مسجد قباء) میں نماز پڑھے، اس کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔ حضرت ابوایوب ؓ نے فرمایا: اے بھتیجے! میں تجھے اس سے آسان تر کام بتاتا ہوں۔ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ’’جو شخص وضو کرے جس طرح حکم ہے اور نماز پڑھے جیسے اسے حکم دیا گیا ہے تو اس کے پہلے تمام گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔‘‘ (پھر عقبہ کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا:) اے عقبہ! کیا ایسے ہی ہے؟ انھوں نے فرمایا: ہاں۔
حضرت عاصم بن سفیان ثقفی ؓ سے روایت ہے کہ ہم سلاسل (ایک چشمے کا نام) کی جنگ کو گئے مگر جنگ نہ مل سکی۔ (کیونکہ عاصم اور ان کے کچھ ساتھی بعد میں پہنچے تھے،چنانچہ) وہ لوگ کچھ عرصہ محاذ پر مورچہ زن رہے (لیکن جنگ کی دوبارہ نوبت نہ آئی) پھر وہ حضرت معاویہ ؓ کے پاس لوٹ آئے۔ اس وقت ان کے پاس حضرت ابو ایوب اور حضرت عقبہ بن عامر ؓ بیٹھے تھے۔ عاصم نے کہا: ابو ایوب! اس سال ہم جہاد سے محروم رہ گئے، ہمیں بتلایا گیا ہے کہ جو آدمی چار مسجدوں (مسجد الحرام، مسجد نبوی، مسجد اقصیٰ اور مسجد قباء) میں نماز پڑھے، اس کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔ حضرت ابوایوب ؓ نے فرمایا: اے بھتیجے! میں تجھے اس سے آسان تر کام بتاتا ہوں۔ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ’’جو شخص وضو کرے جس طرح حکم ہے اور نماز پڑھے جیسے اسے حکم دیا گیا ہے تو اس کے پہلے تمام گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔‘‘ (پھر عقبہ کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا:) اے عقبہ! کیا ایسے ہی ہے؟ انھوں نے فرمایا: ہاں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عاصم بن سفیان ثقفی سے روایت ہے کہ وہ لوگ غزوہ سلاسل کے لیے نکلے، لیکن یہ غزوہ ان سے فوت ہو گیا، تو وہ سرحد ہی پہ جمے رہے، پھر معاویہ ؓ کے پاس لوٹ آئے، ان کے پاس ابوایوب اور عقبہ بن عامر ؓ موجود تھے، تو عاصم کہنے لگے: ابوایوب! اس سال ہم لوگ غزوہ میں شریک نہیں ہو سکے ہیں، اور ہمیں بتایا گیا ہے کہ جو چار مسجدوں ۲؎ میں نماز پڑھ لے اس کے گناہ بخش دئیے جائیں گے؟ ، تو انہوں نے کہا: بھتیجے! میں تمہیں اس سے آسان چیز بتاتا ہوں، میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے آپ فرما رہے تھے: ”جو وضو کرے اسی طرح جیسے اسے حکم دیا گیا ہے اور نماز پڑھے اسی طرح جیسے اسے حکم دیا گیا ہے، تو اس کے وہ گناہ معاف کر دئیے جائیں گے جنہیں اس نے اس سے پہلے کیا ہو“ ، عقبہ! ایسے ہی ہے نا ؟ انہوں نے کہا: ہاں (ایسے ہی ہے)۔
حدیث حاشیہ:
”غزوہ سلاسل“ یہ وہ غزوہ نہیں ہے جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں ۸ھ میں ہوا تھا، یہ کوئی ایسا غزوہ تھا جو عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں ملک عراق کے اندر ہوا تھا۔ ۲؎: چاروں مسجدوں سے مراد مسجد الحرام، مسجد نبوی، مسجد قباء اور مسجد الاقصیٰ ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from ‘Asim bin Sufyan Ath-Thaqafi that they went out for the battle of As-Salasil, but they missed the fighting, so they kept watch, then they went back to Muawiyah, and Abu Ayyub and ‘Uqbah bin ‘Amir were with him. ‘Asim said: “Abu Ayyub, we missed the general mobilization, but we have been told that whoever prays in the four Masjids will be forgiven his sins.” He said: “son of my brother! I will tell you of something easier than that. I heard the Messenger of Allah (ﷺ) say: ‘Whoever performs Wudu as commanded and prays as commanded, will be forgiven for his previous actions.’ Is it not so, ‘Uqbah?” He said: “Yes.” (Hasan)