موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: کِتِابُ صِفَةِ الْوُضُوءِ (بَابُ ثَوَابُ مَنْ تَوَضَّأَ كَمَا أُمِرَ)
حکم : صحیح
147 . أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ هُوَ ابْنُ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو يَحْيَى سُلَيْمُ بْنُ عَامِرٍ وَضَمْرَةُ بْنُ حَبِيبٍ وَأَبُو طَلْحَةَ نُعَيْمُ بْنُ زِيَادٍ قَالُوا سَمِعْنَا أَبَا أُمَامَةَ الْبَاهِلِيَّ يَقُولُ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ عَبَسَةَ يَقُولُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ الْوُضُوءُ قَالَ أَمَّا الْوُضُوءُ فَإِنَّكَ إِذَا تَوَضَّأْتَ فَغَسَلْتَ كَفَّيْكَ فَأَنْقَيْتَهُمَا خَرَجَتْ خَطَايَاكَ مِنْ بَيْنِ أَظْفَارِكَ وَأَنَامِلِكَ فَإِذَا مَضْمَضْتَ وَاسْتَنْشَقْتَ مَنْخِرَيْكَ وَغَسَلْتَ وَجْهَكَ وَيَدَيْكَ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ وَمَسَحْتَ رَأْسَكَ وَغَسَلْتَ رِجْلَيْكَ إِلَى الْكَعْبَيْنِ اغْتَسَلْتَ مِنْ عَامَّةِ خَطَايَاكَ فَإِنْ أَنْتَ وَضَعْتَ وَجْهَكَ لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ خَرَجْتَ مِنْ خَطَايَاكَ كَيَوْمَ وَلَدَتْكَ أُمُّكَ قَالَ أَبُو أُمَامَةَ فَقُلْتُ يَا عَمْرَو بْنَ عَبَسَةَ انْظُرْ مَا تَقُولُ أَكُلُّ هَذَا يُعْطَى فِي مَجْلِسٍ وَاحِدٍ فَقَالَ أَمَا وَاللَّهِ لَقَدْ كَبِرَتْ سِنِّي وَدَنَا أَجَلِي وَمَا بِي مِنْ فَقْرٍ فَأَكْذِبَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَقَدْ سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ وَوَعَاهُ قَلْبِي مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
سنن نسائی:
کتاب: وضو کا طریقہ
باب: مسنون وضو کرنے کا ثواب
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
147. حضرت ابو امامہ باہلی ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمرو بن عبسہ ؓ کو فرماتے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! وضو کیسے کیا جائے؟ (یا وضو کا مقام کیا ہے؟) آپ نے فرمایا: ’’وضو کا مرتبہ یہ ہے کہ جب تو وضو میں اپنی ہتھیلیاں دھوتا ہے اور انھیں اچھی طرح صاف کرتا ہے تو تیری غلطیاں تیرے ناخنوں اور پوروں کے درمیان سے نکل جاتی ہیں، پھر جب تو کلی کرتا ہے اور اپنے نتھنوں کو صاف کرتا ہے، اپنا چہرہ اور کہنیوں سمیت بازو دھوتا ہے، اپنے سر کا مسح کرتا ہے اور ٹخنوں سمیت پاؤں دھوتا ہے تو تو اپنی اکثر غلطیوں سے دھل جاتا ہے، پھر اگر تو اللہ تعالیٰ کے سامنے اپنا چہرہ رکھے (نماز پڑھے تو اپنی غلطیوں سے اس طرح نکل آتا ہے جیسے آج ہی تجھے تیری ماں نے جنا ہو۔‘‘ ابوامامہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا: اے عمرو بن عبسہ! غور فرمائیے! آپ کیا کہہ رہے ہیں؟ کیا یہ سب کچھ ایک مجلس میں مل جاتا ہے؟ وہ فرمانے لگے: اللہ کی قسم! تحقیق میں بوڑھا ہوگیا ہوں اور میری موت قریب آگئی ہے۔ میں فقیر نہیں کہ (مال حاصل کرنے کے لیے) رسول اللہ ﷺ پر جھوٹ بولوں۔ اللہ کی قسم! یقیناً میرے کانوں نے یہ بات رسول اللہ ﷺ سے سنی ہے اور میرے دل نے اسے یاد رکھا ہے۔