Sunan-nasai:
The Book of Eclipses
(Chapter: Another version of the eclipse prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1471.
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے چار سجدوں میں (یعنی دو رکعتوں میں) چھ رکوع کیے۔ (راویٔ حدیث اسحاق کہتے ہیں کہ) میں نے معاذ (ابن ہشام) سے کہا: یہ نبی ﷺ سے ہے؟ انھوں نے کہا: کوئی شک و شبہ نہیں۔
تشریح:
حدیث نمبر ۱۴۶۸ سے یہاں تک ہر رکعت کے رکوعوں کی تعداد میں اختلاف ہے۔ دو، تین اور چار۔ تین اور چار رکوع کی روایات قلیل ہیں۔ کثیر روایات (سابقہ اور آئندہ) دو رکوع کے بارے میں ہیں۔ بعض محدثین نے یہ موقف اختیار فرمایا ہے کہ کسوف کے مختلف واقعات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف رکوع فرمائے۔ یہ تطبیق بہت مناسب تھی اگر واقعتًا احادیث میں مختلف کسوفوں کا ذکر ہوتا مگر تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ احادیث میں صرف ایک سورج گرہن کا ذکر ہے۔ اگرچہ آپ کی زندگی میں بہت سی دفعہ گرہن لگا ہوگا۔ (اس کی تفصیلی بحث پیچھے حدیث نمبر ۱۴۶۶ اور ابتدائیے میں گزر چکی ہے۔) اسی طرح آپ کی زندگی میں کئی دفعہ چاند گرہن کا وقوع ہوا ہوگا مگر احادیث میں کسی بھی چاند گرہن کا ذکر نہیں آیا، لہٰذا صحیح بات یہی ہے کہ احادیث میں سے دورکوع والی احادیث اصح واکثر ہیں۔ انھی کو ترجیح ہوگی۔ باقی میں وہم ہے۔ واللہ اعلم۔ مزید تفصیل کے لیے اسی کتاب کا ابتدائیہ ملاحظہ فرمائیں۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وأخرجه مسلم وأبو عوانة في
"صحيحيهما"، لكن قوله:، ثلاث ركعات... شاذ، والمحفوظ: ركوعان... كما
في "ا إص-جمحين " وغيرهما من طرق عن عائشة رضي الله عنها، ويأتي أحدها
برقم (1071) ) .
إسناده: حدثنا عثمان بن أبي شيبة: ثنا إسماعيل ابن علية عن ابن جريج
عن عطاء عن عبيد عن عمير.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ وقد أخرجه مسلم كما يأتي،
غير أن قوله: ثلاث ركعات.. شاذ، والمحفوظ: ركوعان.. ثبت ذلك عن عائشة
من طرق ثلاثة في "الصحيحين " وغيرهما، وهي مخرجة في كتابنا الخاص بهذه
الصلاة : " الكسوف ".
والحديث أخرجه أبو عوانة (2/370) من طريق المصنف.
والحاكم (1/332) من طريق أخرى عن ابن أبي شيبة.
وأخرجه النسائي (1/215) من طريق أخرى عن إسماعيل ابن عُلَيةَ... به.
وأخرجه مسلم (3/29) ، وأبو عوانة أيضا من طرق أخرى عن ابن جريج...
به؛ وقد صرح ابن جريج بالسماع من عطاء عند مسلم.
وله عنده طريق أخرى عن عطاء، ذكرتها في الصدر السابق، وبينت علتها.
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے چار سجدوں میں (یعنی دو رکعتوں میں) چھ رکوع کیے۔ (راویٔ حدیث اسحاق کہتے ہیں کہ) میں نے معاذ (ابن ہشام) سے کہا: یہ نبی ﷺ سے ہے؟ انھوں نے کہا: کوئی شک و شبہ نہیں۔
حدیث حاشیہ:
حدیث نمبر ۱۴۶۸ سے یہاں تک ہر رکعت کے رکوعوں کی تعداد میں اختلاف ہے۔ دو، تین اور چار۔ تین اور چار رکوع کی روایات قلیل ہیں۔ کثیر روایات (سابقہ اور آئندہ) دو رکوع کے بارے میں ہیں۔ بعض محدثین نے یہ موقف اختیار فرمایا ہے کہ کسوف کے مختلف واقعات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف رکوع فرمائے۔ یہ تطبیق بہت مناسب تھی اگر واقعتًا احادیث میں مختلف کسوفوں کا ذکر ہوتا مگر تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ احادیث میں صرف ایک سورج گرہن کا ذکر ہے۔ اگرچہ آپ کی زندگی میں بہت سی دفعہ گرہن لگا ہوگا۔ (اس کی تفصیلی بحث پیچھے حدیث نمبر ۱۴۶۶ اور ابتدائیے میں گزر چکی ہے۔) اسی طرح آپ کی زندگی میں کئی دفعہ چاند گرہن کا وقوع ہوا ہوگا مگر احادیث میں کسی بھی چاند گرہن کا ذکر نہیں آیا، لہٰذا صحیح بات یہی ہے کہ احادیث میں سے دورکوع والی احادیث اصح واکثر ہیں۔ انھی کو ترجیح ہوگی۔ باقی میں وہم ہے۔ واللہ اعلم۔ مزید تفصیل کے لیے اسی کتاب کا ابتدائیہ ملاحظہ فرمائیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے چار سجدوں میں چھ رکوع کئے۔ اسحاق بن ابراہیم کہتے ہیں میں نے معاذ بن ہشام سے پوچھا: نبی اکرم ﷺ سے مروی ہے نا، انہوں نے کہا: اس میں کوئی شک و شبہ نہیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated fom 'Ata from Ibn 'Umair, from Aishah, that: The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) prayed, bowing six times and prostrating four times. "I said to Mu'adh: 'Is this from the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم)?' He said: 'Without a doubt.'"