موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: کِتِابُ صِفَةِ الْوُضُوءِ (بَابُ مَا يَنْقُضُ الْوُضُوءَ وَمَا لَا يَنْقُضُ الْوُضُوءَ مِنْ الْمَذْيِ)
حکم : صحیح
157 . أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعَلَى قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ شُعْبَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ قَالَ سَمِعْتُ مُنْذِرًا عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ اسْتَحْيَيْتُ أَنْ أَسْأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمَذْيِ مِنْ أَجْلِ فَاطِمَةَ فَأَمَرْتُ الْمِقْدَادَ بْنَ الْأَسْوَدِ فَسَأَلَهُ فَقَالَ فِيهِ الْوُضُوءُ
سنن نسائی:
کتاب: وضو کا طریقہ
باب: کون سی چیزیں وضو توڑتی ہیں اور کون سی نہیں۔مذی سے وضو کا بیان
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
157. حضرت علی ؓ سے روایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ مجھے حضرت فاطمہ ؓ کی وجہ سے شرم آتی تھی کہ میں رسول اللہ ﷺ سے مذی کے بارے میں پوچھوں، چنانچہ میں نے مقداد بن اسود ؓ سے کہا تو انھوں نے آپ سے پوچھا۔ آپ نے فرمایا: ’’اس میں وضو ہے۔‘‘