قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ (بَابُ ضَرْبِ الدُّفِّ يَوْمَ الْعِيدِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1593 .   أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا وَعِنْدَهَا جَارِيَتَانِ تَضْرِبَانِ بِدُفَّيْنِ فَانْتَهَرَهُمَا أَبُو بَكْرٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعْهُنَّ فَإِنَّ لِكُلِّ قَوْمٍ عِيدًا

سنن نسائی:

کتاب: نماز عیدین کے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: عیدکے دن دف بجانا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1593.   حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ (عید کے دن) ان کے پاس تشریف لے گئے اور ان کے ہاں (گھر میں) دو بچیاں دف بجا رہی تھیں۔ (آپ نے انھیں نہ روکا، پھر ابوبکرداخل ہوئے تو) ابوبکر ؓ نے انھیں ڈانٹا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ”رہنے دو! ہر قوم کی عید ہوتی ہے (جس میں وہ کھیل کود بھی لیتے ہیں)۔“