قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ (بَابُ قِيَامِ شَهْرِ رَمَضَانَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1604 .   أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى فِي الْمَسْجِدِ ذَاتَ لَيْلَةٍ وَصَلَّى بِصَلَاتِهِ نَاسٌ ثُمَّ صَلَّى مِنْ الْقَابِلَةِ وَكَثُرَ النَّاسُ ثُمَّ اجْتَمَعُوا مِنْ اللَّيْلَةِ الثَّالِثَةِ أَوْ الرَّابِعَةِ فَلَمْ يَخْرُجْ إِلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا أَصْبَحَ قَالَ قَدْ رَأَيْتُ الَّذِي صَنَعْتُمْ فَلَمْ يَمْنَعْنِي مِنْ الْخُرُوجِ إِلَيْكُمْ إِلَّا أَنِّي خَشِيتُ أَنْ يُفْرَضَ عَلَيْكُمْ وَذَلِكَ فِي رَمَضَانَ

سنن نسائی:

کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: ماہ رمضان المبارک کی (خصوصی نماز (تراویح)

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1604.   حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک رات مسجد میں نماز (تراویح) پڑھی۔ کچھ لوگ بھی آپ کی اقتدا میں نماز پڑھنے لگے، پھر اگلی رات آپ نے (مسجد میں) نماز پڑھی تو لوگ پہلے سے زیادہ ہوگئے، پھر تیسری یا چوتھی رات تو سب لوگ ہی جمع ہوگئے لیکن رسول اللہ ﷺ تشریف نہ لائے۔ جب صبح ہوئی تو آپ نے فرمایا: ”رات جو تم نے کیا میں دیکھ رہا تھا(یعنی تمھارا اجتماع اور ذوق و شوق) مگر مجھے آنے سے یہ چیز مانع تھی کہ مجھے خطرہ پیدا ہوا کہ کہیں یہ نماز تم پر فرض ہی نہ کردی جائے۔“ اور یہ رمضان المبارک کی بات ہے۔