کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
(
باب: نفل نماز بیٹھ کر پڑ ھی جاسکتی ہے نیز ابو اسحاق کے شاگردوں کے اختلاف کاذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Qiyam Al-Lail (The Night Prayer) and Voluntary Prayers During the Day
(Chapter: Sitting while performing voluntary prayers, and mentioning the differences reported from Abu Ishaq regarding that)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1657.
حضرت عبداللہ بن شقیق سے مروی ہے کہ میں نے حضرت عائشہ ؓ سے پوچھا: کیا رسول اللہ ﷺ (نفل) نماز بیٹھ کر پڑھتے تھے؟ انھوں نے فرمایا: ہاں، جب لوگوں (کی فکر اور ان کے کاموں کے بوجھ) نے آپ کو بوڑھا کردیا تھا۔
تشریح:
امام نسائی رحمہ اللہ کا اس روایت کو باربار (چھ بار) ذکر کرنے سے مقصود یہ بتانا ہے کہ بعض راویوں نے یہ روایت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے نام سے بیان کی ہے اور بعض نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے۔ بادی النظر میں یہ کسی راوی کی غلطی لگتی ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ یہ روایت دونوں سے منقول ہو اور مؤخرالذکر یہی بات ہی درست ہے۔ واللہ أعلم۔ نیچے سند میں بھی اختلاف ہے جو سند کو بغور دیکھنے سے سمجھ میں آسکتا ہے اور حل بھی ہوسکتا ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط مسلم. وقد أخرج الشطر الثاني منه،
وكذا أبو عوانة) .
إسناده: حدثنا عثمان بن أبي شيبة: ثنا يزيد بن هارون: ثنا كهمس بن
الحسن عن عبد الله بن شقيق.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط مسلم ، وقد أخرجه كما يأتي.
والحديث أخرجه أحمد (6/171) : ثنا محمد بن جعفر: ثنا كهمس ويزيد
- قال أبو عبد الرحمن المقري- عن كهمس... به.
وتابعه سعيد الجريري عن عبد الله بن شقيق... به مختصرأ دون الشطر الأول
منه
أخرجه مسلم (2/164) ، وأبو عوانة (2/220) ، والنسائي (1/245) .
وأخرجه أحمد (6/218) من هذا الوجه- بتمامه-، ومسلم من طريق أخرى
عن كهمس... به قال: مثله. وانظر (1169) .
حضرت عبداللہ بن شقیق سے مروی ہے کہ میں نے حضرت عائشہ ؓ سے پوچھا: کیا رسول اللہ ﷺ (نفل) نماز بیٹھ کر پڑھتے تھے؟ انھوں نے فرمایا: ہاں، جب لوگوں (کی فکر اور ان کے کاموں کے بوجھ) نے آپ کو بوڑھا کردیا تھا۔
حدیث حاشیہ:
امام نسائی رحمہ اللہ کا اس روایت کو باربار (چھ بار) ذکر کرنے سے مقصود یہ بتانا ہے کہ بعض راویوں نے یہ روایت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے نام سے بیان کی ہے اور بعض نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے۔ بادی النظر میں یہ کسی راوی کی غلطی لگتی ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ یہ روایت دونوں سے منقول ہو اور مؤخرالذکر یہی بات ہی درست ہے۔ واللہ أعلم۔ نیچے سند میں بھی اختلاف ہے جو سند کو بغور دیکھنے سے سمجھ میں آسکتا ہے اور حل بھی ہوسکتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن شفیق کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ ؓ سے پوچھا: کیا رسول اللہ ﷺ بیٹھ کر نماز پڑھتے تھے؟ تو انہوں نے کہا: ہاں، اس کے بعد کہ لوگوں نے آپ پر ذمہ داریوں کا بوجھ ڈال کر آپ کو کمزور کر دیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abdullah bin Shaqiq said: "I said to Aishah: 'Did the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) pray sitting down?' She said: 'Yes, after the people had worn him out.'"