کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
(
باب: رات کی نماز میں قراءت کیسے کی جائے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Qiyam Al-Lail (The Night Prayer) and Voluntary Prayers During the Day
(Chapter: How to recite at night)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1662.
حضرت عبداللہ بن ابی قیس سے منقول ہے، فرماتے ہیں: میں نے ام المومنین حضرت عائشہ ؓ سے پوچھا کہ رات کی نفل نماز میں رسول اللہ ﷺ کی قراءت کیسے ہوتی تھی؟ بلند آواز سے یا آہستہ؟ حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ آپ دونوں طرح قراءت فرمایا کرتے تھے، کبھی بلند آواز سے کبھی آہستہ۔
تشریح:
الحکم التفصیلی:
قلت: كيف كانت قراءته؛ أكان يُسِرُّ بالقراءة أم يجهر؟ قالت:
كل ذلك كان يفعل؛ ربما أسر، وربما جهر. وربَّما اغتسل فنام، وربما
توضأ فنام.
قال أبو داود: " قال غير قتيبة: تعني: في الجنابة ".
(قلت: إسناده صحيح على شرط مسلم. وقد أخرجه في "صحيحه "
بإسناد المصنف، وأخرجه أبو عوانة من طريقه وطريق غيره. وصححه الحاكم،
والذهبي، والترمذي) .
إسناده: حدثنا قتيبة بن سعيد: ثنا الليث بن سعد عن معاوية بن صالح عن
عبد الله بن أبي قيس... به.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله كلهم ثقات على شرط مسلم؛ وقد أخرجه
كما يأتي.
والحديث أخرجه مسلم (1/171) ... بإسناد المصنف هذا؛ ولكنه لم يسق
منه إلا ما يتعلق بالجنابة؛ ولفظه:
سألت عائشة عن وتر رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... فذكر الحديث. قلت: كيف كان
يصنع في الجنابة؛ أكان يغتسل قبل أن ينام، أم ينام قبل أن يغتسل؟ قالت: كل
ذلك قد كان يفعل؛ ربما اغتسل فنام، وربما توضأ فنام. قلت: الحمد لله الذي جعل
في الأمر سَعَةً!
ومن هذا للسياق؛ يتبين أن في سياق المصنف اختصاراً كثيراً.
وقد أخرجه أبو عوانة (2/308) من طريقه؛ ولكنه لم يسق لفظه، وإنما أحال
فيه على لفظ حديث ابن وهب قال: أخبرني معاوية بن صالح... به نحوه.
وقد أخرجه أحمد (6/73- 74 و 149) مزا طريقين آخرين عن معاوية... به.
وللحديث طريق أخرى عن عائشة، مضى في "الطهارة" (223) .
حضرت عبداللہ بن ابی قیس سے منقول ہے، فرماتے ہیں: میں نے ام المومنین حضرت عائشہ ؓ سے پوچھا کہ رات کی نفل نماز میں رسول اللہ ﷺ کی قراءت کیسے ہوتی تھی؟ بلند آواز سے یا آہستہ؟ حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ آپ دونوں طرح قراءت فرمایا کرتے تھے، کبھی بلند آواز سے کبھی آہستہ۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن ابی قیس کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ ؓ سے پوچھا: رسول اللہ ﷺ رات میں کس طرح قرآت کرتے تھے، جہری یا سری؟ تو انہوں نے کہا: آپ ہر طرح سے پڑھتے، کبھی جہراً پڑھتے، اور کبھی سرّاً پڑھتے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abdullah bin Abi Qais said: "I asked Aishah: "How did the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) recite at night- did he recite loudly or silently?" She said: 'He used to do both; sometimes he recited loudly and sometimes he recited silently.'"