موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ (بَابُ نَهْيِ النَّبِيِّ ﷺ عَنْ الْوِتْرَيْنِ فِي لَيْلَةٍ)
حکم : صحیح
1679 . أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ مُلَازِمِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَدْرٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ طَلْقٍ قَالَ زَارَنَا أَبِي طَلْقُ بْنُ عَلِيٍّ فِي يَوْمٍ مِنْ رَمَضَانَ فَأَمْسَى بِنَا وَقَامَ بِنَا تِلْكَ اللَّيْلَةَ وَأَوْتَرَ بِنَا ثُمَّ انْحَدَرَ إِلَى مَسْجِدٍ فَصَلَّى بِأَصْحَابِهِ حَتَّى بَقِيَ الْوِتْرُ ثُمَّ قَدَّمَ رَجُلًا فَقَالَ لَهُ أَوْتِرْ بِهِمْ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا وِتْرَانِ فِي لَيْلَةٍ
سنن نسائی:
کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
باب: نبی ﷺنے ایک رات میں دودفعہ وتر پڑھنے سے منع کیا ہے
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
1679. حضرت قیس بن طلق سے روایت ہے کہ میرے والد محترم حضرت طلق بن علی ؓ رمضان المبارک میں ایک دن ہم سے ملنے کے لیے تشریف لائے۔ انھیں شام ہوگئی۔ اس رات انھوں نے ہمیں نماز پڑھائی اور وتر پڑھائے، پھر مسجد تشریف لے گئے اور اپنے دوسرے ساتھیوں کو نماز پڑھائی، حتیٰ کہ جب وتر باقی رہ گئے تو ایک آدمی کو اپنی جگہ آگے کیا اور فرمایا: تم انھیں وتر پڑھا دو (کیونکہ میں پڑھ چکا ہوں۔) میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے کہ ایک رات میں دو دفعہ وتر نہیں پڑھے جاسکتے۔