Sunan-nasai:
Description Of Wudu'
(Chapter: Not Performing Wudu’ After Kissing)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
170.
حضرت عائشہ ؓ سے منقول ہے کہ نبی ﷺ اپنی بعض بیویوں کو بوسہ دیتے، پھر نماز پڑھتے اور نیا وضو نہ فرماتے تھے۔ امام ابوعبدالرحمٰن نسائی ؓ بیان کرتے ہیں کہ اس مسئلے میں سے اس سے بہتر کوئی روایت نہیں، اگرچہ اس کی سند مرسل (منقطع) ہے (کیونکہ ابراہیم تیمی کا حضرت عائشہ ؓ سے سماع ثابت نہیں ہے۔) اعمش نے اس حدیث کو حبیب بن ابی ثابت عن عائشہ کی سند سے بیان کیا ہے۔ یحیی بن سعید قطان ؓ بیان کرتے ہیں کہ یہ روایت اور اسی سند (حبیب عن عروہ عن عائشہ) سے منقول ایک اور روایت: ’’استحاضہ والی عورت نماز پڑھتی رہے اگرچہ خون چٹائی پر گرتا ہو۔‘‘ دونوں غیر معتبر ہیں۔
تشریح:
(1) ’’مرسل (منقطع) ہے۔‘‘ امام نسائی رحمہ اللہ نے اگرچہ اس حدیث کو منقطع قرار دیا ہے، مگر دارقطنی وغیرہ میں یہ روایت متصل سند سے بھی مروی ہے، لہٰذا یہ حدیث حجت ہے۔ (2) ’’دونوں غیر معتبر ہیں۔‘‘ کیونکہ حبیب کا عروہ سے سماع ثابت نہیں۔ امام ترمذی اور امام بخاری رحمۃ اللہ علیہما کا یہی خیال ہے۔ لیکن امام ابوداود رحمہ اللہ نے اس سند کو صحیح قرار دیا ہے، نیز اس حدیث کے شواہد بھی موجود ہیں، اس لیے یہ حدیث قابل استدلال ہے۔ (3) اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ عورت کو شہوت کے ساتھ چھونے سے بھی وضو نہیں ٹوٹتا، بشرطیکہ مذی نہ نکلے۔ (4) بعض بیویوں سے مراد حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ہی ہیں۔ دیکھیے: (سنن الدارقطني: ۱۳۷/۱)
حضرت عائشہ ؓ سے منقول ہے کہ نبی ﷺ اپنی بعض بیویوں کو بوسہ دیتے، پھر نماز پڑھتے اور نیا وضو نہ فرماتے تھے۔ امام ابوعبدالرحمٰن نسائی ؓ بیان کرتے ہیں کہ اس مسئلے میں سے اس سے بہتر کوئی روایت نہیں، اگرچہ اس کی سند مرسل (منقطع) ہے (کیونکہ ابراہیم تیمی کا حضرت عائشہ ؓ سے سماع ثابت نہیں ہے۔) اعمش نے اس حدیث کو حبیب بن ابی ثابت عن عائشہ کی سند سے بیان کیا ہے۔ یحیی بن سعید قطان ؓ بیان کرتے ہیں کہ یہ روایت اور اسی سند (حبیب عن عروہ عن عائشہ) سے منقول ایک اور روایت: ’’استحاضہ والی عورت نماز پڑھتی رہے اگرچہ خون چٹائی پر گرتا ہو۔‘‘ دونوں غیر معتبر ہیں۔
حدیث حاشیہ:
(1) ’’مرسل (منقطع) ہے۔‘‘ امام نسائی رحمہ اللہ نے اگرچہ اس حدیث کو منقطع قرار دیا ہے، مگر دارقطنی وغیرہ میں یہ روایت متصل سند سے بھی مروی ہے، لہٰذا یہ حدیث حجت ہے۔ (2) ’’دونوں غیر معتبر ہیں۔‘‘ کیونکہ حبیب کا عروہ سے سماع ثابت نہیں۔ امام ترمذی اور امام بخاری رحمۃ اللہ علیہما کا یہی خیال ہے۔ لیکن امام ابوداود رحمہ اللہ نے اس سند کو صحیح قرار دیا ہے، نیز اس حدیث کے شواہد بھی موجود ہیں، اس لیے یہ حدیث قابل استدلال ہے۔ (3) اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ عورت کو شہوت کے ساتھ چھونے سے بھی وضو نہیں ٹوٹتا، بشرطیکہ مذی نہ نکلے۔ (4) بعض بیویوں سے مراد حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ہی ہیں۔ دیکھیے: (سنن الدارقطني: ۱۳۷/۱)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ اپنی بعض ازواج مطہرات کا بوسہ لیتے تھے، پھر نماز پڑھتے اور وضو نہیں کرتے ۱؎ ۔ ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں: اس باب میں اس سے اچھی کوئی حدیث نہیں ہے اگرچہ یہ مرسل ہے، اور اس حدیث کو اعمش نے حبیب بن ابی ثابت سے، انہوں نے عروہ سے، اور عروہ نے ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت کی ہے، یحییٰ القطان کہتے ہیں: حبیب کی یہ روایت جسے انہوں نے عروہ سے اور عروہ نے ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت کی ہے اور حبیب کی «تُصَلِّ وَإِنْ قَطَرَ الدَّمُ عَلَى الْحَصِيرِ» ” مستحاضہ نماز پڑھے گرچہ چٹائی پر خون ٹپکے “ والی روایت جسے انہوں نے عروہ سے اور عروہ نے ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت کی ہے دونوں کچھ نہیں ہیں ۲؎ ، (یعنی دونوں ضعیف اور ناقابل اعتماد ہیں)۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یہ روایت اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ شہوت کے ساتھ عورت کو چھونے سے بھی وضو نہیں ہے کیونکہ اس کا بوسہ عام طور سے شہوت کے ساتھ ہی ہوتا ہے۔ ۲؎ : اس کی وجہ حبیب اور عروہ کے درمیان سند میں انقطاع ہے، مگر متابعات وشواہد سے تقویت پا کر یہ روایت بھی صحیح ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Aishah (RA) that the Prophet (ﷺ) used to kiss one of his wives then pray without performing Wudu’.(Hasan) Abu ‘Abdur-Rahman said: “There is nothing for this chapter which is better than this Hadith, even though it is Mursal. And Al-A`mash reported this Hadith from Habib bin Abi Thabit, from ‘Urwah, from 'Aishah (RA) . Yahya Al-Qattan said: “This is the Hadith of Habib from ‘Urwah, from 'Aishah (RA) . And the Hadith of Habib from ‘Urwah, from 'Aishah (RA) : “She prays even if blood drips on the mat” is nothing.