کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
(
باب: وترسے فارغ ہونے کےبعدتسبیح اور اس حدیث میں سفیان پر اختلاف
)
Sunan-nasai:
The Book of Qiyam Al-Lail (The Night Prayer) and Voluntary Prayers During the Day
(Chapter: The Tasbih after finishing witr and the variance reported from Sufyan about that)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1751.
حضرت عبدالرحمن بن ابزیٰ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ﴿سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى ﴾، ﴿قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ﴾ اور ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾ کے ساتھ وتر پڑھتے تھے اور سلام کے بعد تین دفعہ بلند آواز سے [سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ] فرماتے تھے۔ ابونعیم نے ان دونوں (قاسم اور محمد بن عبید) کی مخالفت کی ہے اور اس روایت کو عن سفیان عن زبید عن ذر عن سعید کی سند سے بیان کیا ہے۔
تشریح:
مذکورہ دونوں احادیث (۱۷۵۱ اور ۱۷۵۲) میں سفیان ثوری کے شاگرد بالترتیب قاسم اور محمد بن عبید ہیں۔ ان دونوں نے زبید اور سعید کے درمیان ذرّ کا واسطہ ذکر نہیں کیا، مگر آئندہ حدیث میں ابونعیم نے یہ واسطہ ذکر کیا ہے۔ ابونعیم بھی سفیان کے شاگرد ہیں.
حضرت عبدالرحمن بن ابزیٰ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ﴿سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى ﴾، ﴿قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ﴾ اور ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾ کے ساتھ وتر پڑھتے تھے اور سلام کے بعد تین دفعہ بلند آواز سے [سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ] فرماتے تھے۔ ابونعیم نے ان دونوں (قاسم اور محمد بن عبید) کی مخالفت کی ہے اور اس روایت کو عن سفیان عن زبید عن ذر عن سعید کی سند سے بیان کیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
مذکورہ دونوں احادیث (۱۷۵۱ اور ۱۷۵۲) میں سفیان ثوری کے شاگرد بالترتیب قاسم اور محمد بن عبید ہیں۔ ان دونوں نے زبید اور سعید کے درمیان ذرّ کا واسطہ ذکر نہیں کیا، مگر آئندہ حدیث میں ابونعیم نے یہ واسطہ ذکر کیا ہے۔ ابونعیم بھی سفیان کے شاگرد ہیں.
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبدالرحمٰن بن ابزیٰ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ وتر میں «سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى»، «قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ» اور «قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ» پڑھتے تھے، اور سلام پھیرنے کے بعد «سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ» تین بار کہتے، اور اس کے ذریعہ اپنی آواز بلند کرتے۔ ابونعیم نے ان دونوں کی یعنی قاسم اور محمد بن عبید کی مخالفت کی ہے، چنانچہ انہوں نے اسے سفیان سے، اور سفیان نے زبید سے، زبید نے ذر سے، اور ذر نے سعید بن عبدالرحمٰن ابزیٰ سے روایت کیا ہے، (یعنی سند میں ایک راوی ” ذر“ کا اضافہ کیا ہے)۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Sa'eed bin Abdur-Rahman bin Abza that: His father said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) used to recite in witr: Glorify the Name of Your Lord, the Most High;' and "Say: O you disbelievers!'; and 'Say: He is Allah, (the) One." And after he had said the salam, he would say: Subhanal-Malikil-Quddus (Glory be to the Sovereign, the Most Holy) three times, raising his voice with it."