کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
(
باب: وترسے فارغ ہونے کےبعدتسبیح اور اس حدیث میں سفیان پر اختلاف
)
Sunan-nasai:
The Book of Qiyam Al-Lail (The Night Prayer) and Voluntary Prayers During the Day
(Chapter: The Tasbih after finishing witr and the variance reported from Sufyan about that)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1752.
حضرت عبدالرحمن بن ابزیٰ ؓ سے مروی ہے، رسول اللہ ﷺ وتروں میں سورۂ ﴿سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى﴾، سورۂ ﴿قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ﴾ اور سورۂ ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾ پڑھتے تھے، پھر جب سلام پھیرنے کے بعد اٹھنے کا ارادہ فرماتے تو تین دفعہ بلند آواز سے [سبحان الملک القدوس] پڑھتے۔ امام ابوعبدالرحمن (نسائی) ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہمارے نزدیک ابونعیم، محمد بن عبید اور امام قاسم بن یزید سے زیادہ ثقہ اور معتبر ہیں۔ ہمارے نزدیک سفیان ثوری کے شاگرد اس حدیث میں ثقاہت کے لحاظ سے یہ ترتیب رکھتے ہیں۔ یحییٰ بن سعید قطان، عبداللہ بن مبارک، وکیع بن جراح، عبدالرحمن بن مہدی، ابونعیم اور اسود۔ واللہ أعلم۔ جریربن حازم نے بھی اس حدیث کو زبید سے بیان کیا ہے۔ انھوں نے یوں کہا ہے: تیسری دفعہ آپ ﷺ نے اپنی آواز کو لمبا بھی کیا اور بلند بھی۔
حضرت عبدالرحمن بن ابزیٰ ؓ سے مروی ہے، رسول اللہ ﷺ وتروں میں سورۂ ﴿سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى﴾، سورۂ ﴿قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ﴾ اور سورۂ ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾ پڑھتے تھے، پھر جب سلام پھیرنے کے بعد اٹھنے کا ارادہ فرماتے تو تین دفعہ بلند آواز سے [سبحان الملک القدوس] پڑھتے۔ امام ابوعبدالرحمن (نسائی) ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہمارے نزدیک ابونعیم، محمد بن عبید اور امام قاسم بن یزید سے زیادہ ثقہ اور معتبر ہیں۔ ہمارے نزدیک سفیان ثوری کے شاگرد اس حدیث میں ثقاہت کے لحاظ سے یہ ترتیب رکھتے ہیں۔ یحییٰ بن سعید قطان، عبداللہ بن مبارک، وکیع بن جراح، عبدالرحمن بن مہدی، ابونعیم اور اسود۔ واللہ أعلم۔ جریربن حازم نے بھی اس حدیث کو زبید سے بیان کیا ہے۔ انھوں نے یوں کہا ہے: تیسری دفعہ آپ ﷺ نے اپنی آواز کو لمبا بھی کیا اور بلند بھی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبدالرحمٰن بن ابزیٰ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ وتر میں «سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى»، «قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ» اور «قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ» پڑھتے تھے، اور جب واپس ہونے کا ارادہ کرتے تو «سبحان الملك القدوس» تین مرتبہ کہتے، اور اس کے ذریعہ اپنی آواز بلند کرتے۔ ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں: ابونعیم ہمارے نزدیک محمد بن عبید اور قاسم بن یزید سے زیادہ ثقہ ہیں، اور ہمارے نزدیک سفیان ثوری کے تلامذہ میں سب سے زیادہ معتبر یحییٰ بن سعید قطان ہیں، پھر عبداللہ بن مبارک، پھر وکیع بن جراح، پھر عبدالرحمٰن بن مہدی، پھر ابونعیم، پھر اسود ہیں، واللہ أعلم، نیز اسے جریر بن حازم نے زبید سے روایت کیا، تو انہوں نے کہا کہ آپ تیسری بار میں اپنی آواز کھینچتے اور بلند کرتے تھے، (جریر کی روایت آگے آ رہی ہے)۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn Abdur-Rahman bin Abza that his father said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) used to recite in witr: Glorify the Name of Your Lord, the Most High;' and "Say: O you disbelievers!'; and 'Say: He is Allah, (the) One." And after he had said the salam, he would say: Subhanal-Malikil-Quddus (Glory be to the Sovereign, the Most Holy) three times, raising his voice with it."