قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ (بَابُ إِبَاحَةِ الصَّلَاةِ بَيْنَ الْوِتْرِ وَبَيْنَ رَكْعَتَيْ الْفَجْرِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1756 .   أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ فَضَالَةَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ الْمُبَارَكِ الصُّورِيَّ قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ يَعْنِي ابْنَ سَلَّامٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ اللَّيْلِ فَقَالَتْ كَانَ يُصَلِّي ثَلَاثَ عَشْرَةَ رَكْعَةً تِسْعَ رَكَعَاتٍ قَائِمًا يُوتِرُ فِيهَا وَرَكْعَتَيْنِ جَالِسًا فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ قَامَ فَرَكَعَ وَسَجَدَ وَيَفْعَلُ ذَلِكَ بَعْدَ الْوِتْرِ فَإِذَا سَمِعَ نِدَاءَ الصُّبْحِ قَامَ فَرَكَعَ رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ

سنن نسائی:

کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: وتر اور فجر کی سنتوں کےدرمیان اور نمازبھ جائز ہے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1756.   حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن سے روایت ہے کہ انھوں نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے رسول اللہ ﷺ کی رات کی نماز کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: آپ کل تیرہ رکعات پڑھتے تھے۔ نو رکعتیں کھڑے ہوکر جن میں ایک رکعت وتر ہوتی تھی۔ دو رکعتیں بیٹھ کر۔ جب رکوع کا ارادہ فرماتے تو کھڑے ہوجاتے اور رکوع اور سجدے کرتے۔ ایسا آپ وتر کے بعد کرتے تھے، پھر جب صبح کی اذان سنتے تو اٹھتے اور دو دو ہلکی رکعتیں پڑھتے۔