کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
(
باب: فجر کی دوسنتوں کے بعد دائیں پہلو پر لیٹنا
)
Sunan-nasai:
The Book of Qiyam Al-Lail (The Night Prayer) and Voluntary Prayers During the Day
(Chapter: Lying down on one's right side after the two rak'ahs of Fajr)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1762.
حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ جب مؤذن فجر کی نماز کی اذان سے فارغ ہوتا تو فجر واضح اور روشن ہونے کے بعد رسول اللہ ﷺ اٹھتے اور فجر کی فرض نماز سے پہلے دو ہلکی رکعتیں پڑھتے، پھر اپنے دائیں پہلو پر لیٹ جاتے۔
تشریح:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ فجر کی سنتیں پڑھ کر لیٹنا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا۔ اسے بڑھاپے کی وجہ سے محض آرام کرلینا، قرار نہیں دیا جاسکتا جیسا کہ بعض لوگ کہتے ہیں۔ اس کی تفصیل حدیث: ۱۷۲۷ کے فوائد میں گزر چکی ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط البخاري. وقد أخرجه هو ومسلم وأبو عوانة
في "صحاحهم ") .
إسناده: حدثنا عبد الرحمن بن إبراهيم ونصر بن عاصم- وهذا لفطه- قالا:
ثنا الوليد: ثنا الأوزاعي- وقال نصر: عن ابن أبي ذئب والأوزاعي- عن الزهري
عن عروة عن عائشة رضي الله عنها.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله كلهم ثقات على شرط- الشيخين؛ غير
عبد الرحمن بن إبراهيم- وهو أبو سعيد الدمشقي الملقب ب (دحَيْم) -، وهو ثقة
حافظ من شيوخ البخاري.
وأما نصر بن عاصم- وهو الأنطاكي- ، فهو لين الحديث كما في "التقريب "،
لكن روايته هنا متابعة؛ فالاعتماد فيها على دُحَيْمٍ.
والحديث أخرجه ابن ماجه (1358) : وحدثنا عبد الرحمن بن إبراهيم
الدمشقي... به.
وأخرجه هو، وأحمد (6/74 و 143 و 215) من طرق أخرى عن ابن أبي
ذئب عن الزهري... به.
ثم قال أحمد (6/83) : ثنا أبو الغيرة: ثنا الأوزاعي... به.
وتابعه شعيب عن الزهري... به.
أخرجه البخاري (1/253 و385) ، وأحمد (6/88) ، والنسائي
(1/253) .
وتابعه آخرون: عند مسلم وأبي عوانة وغيرهما كما يأتي.
حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ جب مؤذن فجر کی نماز کی اذان سے فارغ ہوتا تو فجر واضح اور روشن ہونے کے بعد رسول اللہ ﷺ اٹھتے اور فجر کی فرض نماز سے پہلے دو ہلکی رکعتیں پڑھتے، پھر اپنے دائیں پہلو پر لیٹ جاتے۔
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ فجر کی سنتیں پڑھ کر لیٹنا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا۔ اسے بڑھاپے کی وجہ سے محض آرام کرلینا، قرار نہیں دیا جاسکتا جیسا کہ بعض لوگ کہتے ہیں۔ اس کی تفصیل حدیث: ۱۷۲۷ کے فوائد میں گزر چکی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ جب مؤذن فجر کی پہلی اذان کہہ کر خاموش ہو جاتا تو رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوتے، اور فجر نمودار ہونے کے بعد فجر کی نماز سے پہلے ہلکی ہلکی دو رکعتیں پڑھتے، پھر اپنے داہنے پہلو پر لیٹ جاتے۔۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : اس حدیث میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل بیان کیا گیا ہے، اور ابوداؤد اور ترمذی کی ایک روایت میں جو صحیح سندوں سے مروی ہے اس کا حکم بھی آیا ہے جس سے مخالفین کی تاویل باطل ہو جاتی ہے، اور اس کے سنت ہونے میں کوئی کلام نہیں رہ جاتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Aishah said: "When the Muaddhin fell silent after the Adhan for the beginning of Fajr, he would pray two brief rak'ahs, then he would lie down on his right side."