موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ (بَابُ ثَوَابِ مَنْ صَلَّى فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ رَكْعَةً سِوَى الْمَكْتُوبَةِ وَذِكْرِ اخْتِلَافِ النَّاقِلِينَ فِيهِ لِخَبَرِ أُمِّ حَيبَةَ فِي ذَلِكَ وَالِاخْتِلَافِ عَلَى عَطَاءٍ)
حکم : صحیح الإسناد
1799 . أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدٍ الطَّائِفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ قَالَ قَدِمْتُ الطَّائِفَ فَدَخَلْتُ عَلَى عَنْبَسَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ وَهُوَ بِالْمَوْتِ فَرَأَيْتُ مِنْهُ جَزَعًا فَقُلْتُ إِنَّكَ عَلَى خَيْرٍ فَقَالَ أَخْبَرَتْنِي أُخْتِي أُمُّ حَبِيبَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ صَلَّى ثِنْتَيْ عَشْرَةَ رَكْعَةً بِالنَّهَارِ أَوْ بِاللَّيْلِ بَنَى اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَهُ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ خَالَفَهُمْ أَبُو يُونُسَ الْقُشَيْرِيُّ
سنن نسائی:
کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
باب: جوآدمی دن اور رات میں فرض نمازوں کےعلاوہ بارہ رکعات سنت پڑھے اسے کییا ثواب ملے گااور اس بارے میں حصرت ام حبیبہ ؓ کی روایت نقل کرنے والوں کااختلا ف نیزحضرت عطاءکے شاگردو ں کااختلاف
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
1799. حضرت یعلی بن امیہ فرماتے ہیں کہ میں طائف میں آیا تو حضرت عنبسہ بن ابوسفیان کے پاس گیا جبکہ وہ قریب الموت تھے۔ میں نے ان میں گھبراہٹ محسوس کی تو میں نے کہا: (مت گھبرائیں) آپ نیکی پر قائم ہیں (یا ان شاء اللہ آپ سے اچھا سلوک ہوگا)۔ انھوں نے فرمایا: مجھے میری ہمشیرہ محترمہ حضرت ام حبیبہ ؓ نے خبر دی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص دن رات میں بارہ رکعات (سنن مؤکدہ) پڑھے گا، اللہ عزوجل اس کے لیے جنت میں ایک گھر بنا دے گا۔“ ابو یونس قشیری نے ان سب کی مخالفت کی ہے۔