موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل للنبی صلی اللہ علیہ وسلم
سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ كَفَنِ النَّبِيِّﷺ)
حکم : صحیح
1899 . أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَفْصٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كُفِّنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَلَاثَةِ أَثْوَابٍ بِيضٍ يَمَانِيَةٍ كُرْسُفٍ لَيْسَ فِيهَا قَمِيصٌ وَلَا عِمَامَةٌ فَذُكِرَ لِعَائِشَةَ قَوْلُهُمْ فِي ثَوْبَيْنِ وَبُرْدٍ مِنْ حِبَرَةٍ فَقَالَتْ قَدْ أُتِيَ بِالْبُرْدِ وَلَكِنَّهُمْ رَدُّوهُ وَلَمْ يُكَفِّنُوهُ فِيهِ
سنن نسائی:
کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
باب: نبی ﷺ کا کفن کیسا ہے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
1899. حضرت عائشہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو یمن کے بنے ہوئے تین سفید سوتی کپڑوں میں کفنایا گیا، ان میں کوئی قمیص یا پگڑی نہ تھی۔ حضرت عائشہ سے ذکر کیا گیا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ دو کپڑے تھے اور تیسری دھاری دار چادر تھی۔ انھوں نے فرمایا: چادر (دھاری دار) لائی تو گئی تھی مگر غسل اور کفن دینے والوں نے واپس کر دی تھی، اس میں آپ کو کفن نہیں دیا۔