قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ كَيْفَ يُكَفَّنُ الْمُحْرِمُ إِذَا مَاتَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1904 .   أَخْبَرَنَا عُتْبَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ نَافِعٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوا الْمُحْرِمَ فِي ثَوْبَيْهِ اللَّذَيْنِ أَحْرَمَ فِيهِمَا وَاغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْهِ وَلَا تُمِسُّوهُ بِطِيبٍ وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُحْرِمًا

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: جوشخص حالت احرام میں مر جائےتو اسے کفن دیاجائے؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1904.   حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺنے فرمایا: ”محرم کو اس کے انھی دو کپڑوں میں غسل دو جن میں اس نے احرام باندھا تھا۔ اور اسے پانی اور بیری (کے پتوں) سے غسل دو۔ اس کو انھی دو کپڑوں میں کفن دو اور اسے خوشبو نہ لگائو اور نہ اس کا سر ڈھانپو کیونکہ وہ قیامت کے دن احرام کی حالت میں اٹھایا جائے گا۔“