قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الرُّخْصَةِ فِي تَرْكِ الْقِيَامِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1927 .   أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ هَارُونَ الْبَلْخِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ كَانَ جَالِسًا فَمُرَّ عَلَيْهِ بِجَنَازَةٍ فَقَامَ النَّاسُ حَتَّى جَاوَزَتْ الْجَنَازَةُ فَقَالَ الْحَسَنُ إِنَّمَا مُرَّ بِجَنَازَةِ يَهُودِيٍّ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى طَرِيقِهَا جَالِسًا فَكَرِهَ أَنْ تَعْلُوَ رَأْسَهُ جَنَازَةُ يَهُودِيٍّ فَقَامَ

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: کھڑانہ ہو نے کی رخصت

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1927.   حضرت محمد باقر ؓ سے منقول ہے کہ حضرت حسن بن علی ؓ بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک جنازہ گزرا۔ لوگ کھڑے ہوگئے حتیٰ کہ جنازہ آگے چلا گیا۔ حضرت حسن ؓ فرمانے لگے: بات اتنی تھی کہ ایک یہودی کا جنازہ گزرا اور رسول اللہ ﷺ جنازے کے راستے میں بیٹھے ہوئے تھے۔ آپ نے ناپسند فرمایا کہ ایک یہودی کا جنازہ آپ کے سر سے اونچا ہو، اس لیے آپ کھڑے ہوگئے۔