موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الثَّنَاءِ)
حکم : صحیح
1932 . أَخْبَرَنِي زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ مُرَّ بِجَنَازَةٍ فَأُثْنِيَ عَلَيْهَا خَيْرًا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَبَتْ وَمُرَّ بِجَنَازَةٍ أُخْرَى فَأُثْنِيَ عَلَيْهَا شَرًّا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَبَتْ فَقَالَ عُمَرُ فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي مُرَّ بِجَنَازَةٍ فَأُثْنِيَ عَلَيْهَا خَيْرًا فَقُلْتَ وَجَبَتْ وَمُرَّ بِجَنَازَةٍ فَأُثْنِيَ عَلَيْهَا شَرًّا فَقُلْتَ وَجَبَتْ فَقَالَ مَنْ أَثْنَيْتُمْ عَلَيْهِ خَيْرًا وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ وَمَنْ أَثْنَيْتُمْ عَلَيْهِ شَرًّا وَجَبَتْ لَهُ النَّارُ أَنْتُمْ شُهَدَاءُ اللَّهِ فِي الْأَرْضِ
سنن نسائی:
کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
باب: میت کی اچھی تعریف
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
1932. حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک جنازہ گزرا تو اس کی اچھی تعریف کی گئی، نبی ﷺ نے فرمایا: ”لازم ہوگئی۔“ ایک اور جنازہ گزرا تو اس کی برائی بیان کی گئی، نبی ﷺ نے فرمایا: ”واجب ہوگئی۔“ حضرت عمر ؓ نے عرض کیا: میرے ماں باپ آپ پر قربان! ایک جنازہ گزرا، اس کی اچھی تعریف ہوئی تو آپ نے فرمایا: ”لازم ہوگئی۔“ پھر دوسرا جنازہ گزرا، اس کی برائی بیان کی گئی تو آپ نے پھر وہی فرمایا: ”واجب ہوگئی۔“ (کیا مطلب ہے؟) آپ نے فرمایا: ”جس کی تم نے اچھی تعریف کی تھی اس کے لیے جنت لازم ہوگئی اور جس کی برائی بیان کی اس کے لیے آگے واجب ہوئی۔ تم زمین میں اللہ تعالیٰ کے گواہ ہو۔“