قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ تَرْكِ الصَّلَاةِ عَلَى الْمَرْجُومِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1956 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى وَنُوحُ بْنُ حَبِيبٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَسْلَمَ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاعْتَرَفَ بِالزِّنَا فَأَعْرَضَ عَنْهُ ثُمَّ اعْتَرَفَ فَأَعْرَضَ عَنْهُ ثُمَّ اعْتَرَفَ فَأَعْرَضَ عَنْهُ حَتَّى شَهِدَ عَلَى نَفْسِهِ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبِكَ جُنُونٌ قَالَ لَا قَالَ أَحْصَنْتَ قَالَ نَعَمْ فَأَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُجِمَ فَلَمَّا أَذْلَقَتْهُ الْحِجَارَةُ فَرَّ فَأُدْرِكَ فَرُجِمَ فَمَاتَ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرًا وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِ

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: رجم شدہ شخص کا جنازہ نہ پڑھنا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1956.   حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ بنو اسلم (قبیلے) کا ایک شخص نبی ﷺ کے پاس آیا اور اس نے زنا کرنے کا اعتراف کیا۔ آپ نے اس سے منہ موڑ لیا۔ اس نے پھر اعتراف کیا۔ آپ نے پھر منہ موڑ لیا۔ اس نے پھر اعتراف کیا۔ آپ نے پھر منہ موڑ لیا حتیٰ کہ اس نے اپنے خلاف چار دفعہ گواہی دی (کہ میں نے زنا کیا ہے) تو نبی ﷺ نے فرمایا: ”تجھے جنون تو نہیں؟“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”تو شادی شدہ ہے؟“ اس نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے اسے رجم کرنے کا حکم دیا۔ اسے رجم کیا جانے لگا لیکن جب اسے پتھروں نے تکلیف پہنچائی تو وہ بھاگ اٹھا، مگر اسے پکڑ لیا گیا اور پتھر مارے گئے حتیٰ کہ وہ مر گیا۔ نبی ﷺ نے اس کے بارے میں تعریفی کلمات فرمائے لیکن اس کا جنازہ نہیں پڑھا۔