موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الصَّلَاةِ عَلَى مَنْ عَلَيْهِ دَيْنٌ)
حکم : صحیح
1960 . أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِرَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ لِيُصَلِّيَ عَلَيْهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلُّوا عَلَى صَاحِبِكُمْ فَإِنَّ عَلَيْهِ دَيْنًا قَالَ أَبُو قَتَادَةَ هُوَ عَلَيَّ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْوَفَاءِ قَالَ بِالْوَفَاءِ فَصَلَّى عَلَيْهِ
سنن نسائی:
کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
باب: مقروض شخص کا جنازہ؟
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
1960. حضرت ابوقتادہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک انصاری شخص کی میت جنازے کے لیے لائی گئی تو نبی ﷺ نے فرمایا: ”تم اپنے ساتھی کا جنازہ پڑھ لو (میں نہیں پڑھوں گا) اس پر تو قرض ہے۔“ میں نے عرض کیا: وہ قرض میرے ذمے رہا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ”تو یہ ذمے داری پوری بھی کرے گا؟“ میں نے کہا: ضرور پوری کروں گا تو آپ نے اس کا جنازہ پڑھ دیا۔