قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الدُّعَاءِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1984 .   أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْنٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ عُبَيْدٍ الْكَلَاعِيِّ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ الْحَضْرَمِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَوْفَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي عَلَى مَيِّتٍ فَسَمِعْتُ فِي دُعَائِهِ وَهُوَ يَقُولُ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ، وَعَافِهِ وَاعْفُ عَنْهُ، وَأَكْرِمْ نُزُلَهُ، وَوَسِّعْ مُدْخَلَهُ، وَاغْسِلْهُ بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ، وَنَقِّهِ مِنَ الْخَطَايَا كَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الْأَبْيَضَ مِنَ الدَّنَسِ، وَأَبْدِلْهُ دَارًا خَيْرًا مِنْ دَارِهِ، وَأَهْلًا خَيْرًا مِنْ أَهْلِهِ، وَزَوْجًا خَيْرًا مِنْ زَوْجِهِ، وَأَدْخِلْهُ الْجَنَّةَ وَنَجِّهِ مِنَ النَّارِ ـ أَوْ قَالَ ـ: وَأَعِذْهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: جنازے کی دعائیں

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1984.   حضرت عوف بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو ایک میت کا جنازہ پڑھتے سنا۔ میں نے سنا، آپ دعا میں یوں فرما رہے تھے: [اللَّهُمَّ! اغْفِرْ لَهُ ………وَنَجِّهِ مِنَ النَّارِ] ”اے اللہ! اس (کے گناہوں) کو بخش دے اور اس پر رحم فرما۔ اسے خیریت کے ساتھ رکھ اور اس سے درگزر فرما۔ اس کی اچھی مہمان نوازی فرما اور اس کی قبر کو کھلا کر دے اور اسے پانی، برف اور اولوں سے دھو ڈال۔ اور اسے غلطیوں (کے اثرات) سے اس طرح پاک و صاف فرما دے جس طرح تو نے سفید کپڑے کو میل کچیل سے صاف رکھا ہے۔ اور اسے اس کے گھر سے بہتر گھر، اس کے گھر والوں سے بہتر گھر والے اور اس کے ساتھی سے بہتر ساتھی عطا فرما۔ اسے جنت میں داخل فرما اور آگ سے دور رکھ۔“  یا آپ نے فرمایا: [وَأَعِذْهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ] ”اسے عذاب قبر سے بچا۔“