موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ مَا يُسْتَحَبُّ مِنْ إِعْمَاقِ الْقَبْرِ)
حکم : صحیح
2010 . أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: شَكَوْنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ، فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، الْحَفْرُ عَلَيْنَا لِكُلِّ إِنْسَانٍ شَدِيدٌ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «احْفِرُوا وَأَعْمِقُوا وَأَحْسِنُوا، وَادْفِنُوا الِاثْنَيْنِ وَالثَّلَاثَةَ فِي قَبْرٍ وَاحِدٍ»، قَالُوا: فَمَنْ نُقَدِّمُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «قَدِّمُوا أَكْثَرَهُمْ قُرْآنًا»، قَالَ: فَكَانَ أَبِي ثَالِثَ ثَلَاثَةٍ فِي قَبْرٍ وَاحِدٍ
سنن نسائی:
کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
باب: قبر کوگہرا کھودنا مستحب ہے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
2010. حضرت ہشام بن عامر ؓ سے روایت ہے کہ ہم نے جنگ احد کے دن رسول اللہ ﷺ سے شکایت کی اور کہا کہ ہر میت کے لیے الگ الگ قبر کھودنا ہمارے لیے بہت مشکل ہے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قبریں کھودو، گہری کھودو اور اچھی طرح کھودو۔ اور دو دو، تین تین آدمیوں کو ایک قبر میں دفن کر دو۔“ لوگوں نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! ہم آگے کس میت کو رکھیں؟ آپ نے فرمایا: ”جو زیادہ قرآن پڑھا ہوا ہو۔“ راویٔ حدیث حضرت ہشام نے کہا کہ میرے والد سمیت تین آدمی ایک قبر میں دفن کیے گئے۔ (ؓم)