قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ مَنْ يُقَدَّمُ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2018 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عَامِرٍ قَالَ: قُتِلَ أَبِي يَوْمَ أُحُدٍ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «احْفِرُوا وَأَوْسِعُوا وَأَحْسِنُوا، وَادْفِنُوا الِاثْنَيْنِ وَالثَّلَاثَةَ فِي الْقَبْرِ، وَقَدِّمُوا أَكْثَرَهُمْ قُرْآنًا»، فَكَانَ أَبِي ثَالِثَ ثَلَاثَةٍ، وَكَانَ أَكْثَرَهُمْ قُرْآنًا فَقُدِّمَ

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: ایک سے زیادہ ہونے کی صورت میں )کس میت کو آگے رکھا جائے)؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2018.   حضرت ہشام بن عامر ؓ بیان کرتے ہیں کہ جنگ احد کے دن میرے والد شہید ہوگئے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ”قبریں کھودو کشادہ کھودو، اور اچھی طرح کھودو۔ اور دو دو، تین تین کو ایک ایک قبر میں دفن کرو اور جس نے قرآن مجید زیادہ پڑھا ہو، اسے آگے رکھو۔“ میرے والد تین میں سے ایک تھے (جو ایک ہی قبر میں دفن کیے گئے، یعنی ان کے ساتھ دو اور آدمی دفن کیے گئے۔) چونکہ وہ (میرے والد) قرآن مجید زیادہ پڑھے ہوئے تھے، لہٰذا انھیں (قبلے کی طرف) آگے رکھا گیا۔