کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
(
باب: حیض (کےاختتام )سے غسل کا ذکر
)
Sunan-nasai:
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
(Chapter: Mention Of Ghusl After Menstruation)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
204.
حضرت عائشہ ؓ سے منقول ہے کہ حضرت عبدالرحمٰن بن عوف ؓ کی بیوی اور زینب بنت جحش ؓ کی بہن ام حبیبہ ؓ کو استحاضہ (بے قاعدہ خون) آتا تھا تو انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے یہ مسئلہ پوچھا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ (بے قاعدہ خون) حیض نہیں ہے بلکہ یہ تو ایک رگ (کا خونض ہے۔ جب تجھے حیض کا (باقاعدہ) خون آنا رک جائے تو نہا دھو کر نماز پڑھا کر اور جب حیض کا خون آنا شروع ہو جائے تو نماز چھوڑ دیا کر۔‘‘ حضرت عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ وہ ہر نماز کے لیے غسل کرکے نماز پڑھتی تھیں۔ کبھی کبھی وہ اپنی بہن زینب بنت جحش، جو کہ رسول اللہ ﷺ کے نکاح میں تھیں، کے حجرے میں ٹب میں غسل کرتیں تو (استحاضے کے) خون کی سرخی پانی کے رنگ پر غالب آ جاتی۔ وہ جاتیں (مسجد میں) رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز پڑھتیں۔ یہ (استحاضے کے خون کا آنا) انھیں نماز سے نہ روکتا تھا۔
تشریح:
(1) مستحاضہ کا ہر نماز کے لیے غسل کرنا ضروری نہیں، البتہ افضل اور مستحب ہے۔ حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کا ہر نماز کے لیے غسل کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ انھوں نے نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان سے یہ بات سمجھی ہے، تبھی وہ استحباباً اور افضلیت کو پانے کی خاطر ہر نماز کے وقت غسل کر لیا کرتی تھیں، نیز اس بات کی تائید دیگر احادیث سے ہوتی ہے جبکہ بعض کا یہ کہنا کہ انھیں حدیث کے معنی و مراد سمجھنے میں غلطی لگی ہوگی، درست نہیں کیونکہ یہ موقف بے دلیل ہے۔ واللہ أعلم۔ (2) استحاضہ والی عورت کو لنگوٹ وغیرہ باندھ کر مسجد میں جانا جائز ہے تاکہ خون نیچے گرے نہ کپڑے خراب ہوں۔ (3) حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کا ٹب میں غسل کرنا خون کی رنگت دیکھ کر یہ معلوم کرنے کے لیے تھا کہ حیض بند ہوا یا نہیں ورنہ ٹب میں بیٹھ کر غسل کرنا طہارت کے خلاف ہے۔
حضرت عائشہ ؓ سے منقول ہے کہ حضرت عبدالرحمٰن بن عوف ؓ کی بیوی اور زینب بنت جحش ؓ کی بہن ام حبیبہ ؓ کو استحاضہ (بے قاعدہ خون) آتا تھا تو انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے یہ مسئلہ پوچھا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ (بے قاعدہ خون) حیض نہیں ہے بلکہ یہ تو ایک رگ (کا خونض ہے۔ جب تجھے حیض کا (باقاعدہ) خون آنا رک جائے تو نہا دھو کر نماز پڑھا کر اور جب حیض کا خون آنا شروع ہو جائے تو نماز چھوڑ دیا کر۔‘‘ حضرت عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ وہ ہر نماز کے لیے غسل کرکے نماز پڑھتی تھیں۔ کبھی کبھی وہ اپنی بہن زینب بنت جحش، جو کہ رسول اللہ ﷺ کے نکاح میں تھیں، کے حجرے میں ٹب میں غسل کرتیں تو (استحاضے کے) خون کی سرخی پانی کے رنگ پر غالب آ جاتی۔ وہ جاتیں (مسجد میں) رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز پڑھتیں۔ یہ (استحاضے کے خون کا آنا) انھیں نماز سے نہ روکتا تھا۔
حدیث حاشیہ:
(1) مستحاضہ کا ہر نماز کے لیے غسل کرنا ضروری نہیں، البتہ افضل اور مستحب ہے۔ حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کا ہر نماز کے لیے غسل کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ انھوں نے نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان سے یہ بات سمجھی ہے، تبھی وہ استحباباً اور افضلیت کو پانے کی خاطر ہر نماز کے وقت غسل کر لیا کرتی تھیں، نیز اس بات کی تائید دیگر احادیث سے ہوتی ہے جبکہ بعض کا یہ کہنا کہ انھیں حدیث کے معنی و مراد سمجھنے میں غلطی لگی ہوگی، درست نہیں کیونکہ یہ موقف بے دلیل ہے۔ واللہ أعلم۔ (2) استحاضہ والی عورت کو لنگوٹ وغیرہ باندھ کر مسجد میں جانا جائز ہے تاکہ خون نیچے گرے نہ کپڑے خراب ہوں۔ (3) حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کا ٹب میں غسل کرنا خون کی رنگت دیکھ کر یہ معلوم کرنے کے لیے تھا کہ حیض بند ہوا یا نہیں ورنہ ٹب میں بیٹھ کر غسل کرنا طہارت کے خلاف ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ عبدالرحمٰن بن عوف کی بیوی ام حبیبہ ؓ-بنت جحش جو ام المؤمنین زینب بنت جحش ؓ کی بہن ہیں- کو استحاضہ کا خون آیا، تو انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے مسئلہ پوچھا، تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا: ”یہ حیض نہیں ہے بلکہ یہ ایک رگ (کا خون) ہے، تو جب حیض بند ہو جائے تو غسل کرو، اور نماز پڑھو، اور جب وہ آ جائے تو اس کی وجہ سے نماز ترک کر دو“ ، ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں: تو وہ ہر نماز کے لیے غسل کرتیں ۱؎ اور نماز پڑھتی تھیں، اور کبھی کبھی اپنی بہن زینب ؓ کے کمرے میں ایک ٹب میں غسل کرتیں، اور ام المؤمنین زینب ؓ رسول اللہ ﷺ کے پاس ہوتیں، یہاں تک کہ خون کی سرخی پانی کے اوپر آ جاتی، پھر وہ نکلتیں، اور رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھتیں، اور یہ (خون) انہیں نماز سے نہیں روکتا۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : ہر نماز کے لیے ان کا یہ غسل ازراہ احتیاط تھا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس کا حکم نہیں دیا تھا، اور جو یہ آیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس کا حکم دیا تھا تو اسے استحباب پر محمول کیا گیا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah (RA) said: “Umm Habibah bint Jahsh — the wife of ‘Abdur-Rahman bin ‘Awf and the sister of Zainab bint Jahsh — suffered Istihadah (non- menstrual vaginal bleeding).” She said: “She consulted the Messenger of Allah (ﷺ) and the Messenger of Allah (ﷺ) said to her: ‘That is not menstruation, rather that is a vein. When your period goes, perform Ghusl and pray, and when it comes, stop praying (for that period).” 'Aishah (RA) said: “She used to perform Ghusl for every prayer and pray. Sometimes she would perform Ghusl in a wash tub in the room of her sister Zainab when she was with the Messenger of Allah (ﷺ) and the water would turn red with blood, then she would go out and pray with the Messenger of Allah (ﷺ) .That did not stop her from praying.” (Sahih)