قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ ذِكْرُ الِاغْتِسَالِ مِنْ الْحَيْضِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

208 .   أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ تَعْنِي أَنَّ امْرَأَةً كَانَتْ تُهَرَاقُ الدَّمَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَفْتَتْ لَهَا أُمُّ سَلَمَةَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِتَنْظُرْ عَدَدَ اللَّيَالِي وَالْأَيَّامِ الَّتِي كَانَتْ تَحِيضُ مِنْ الشَّهْرِ قَبْلَ أَنْ يُصِيبَهَا الَّذِي أَصَابَهَا فَلْتَتْرُكْ الصَّلَاةَ قَدْرَ ذَلِكَ مِنْ الشَّهْرِ فَإِذَا خَلَّفَتْ ذَلِكَ فَلْتَغْتَسِلْ ثُمَّ لِتَسْتَثْفِرْ ثُمَّ لِتُصَلِّي

سنن نسائی:

کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ 

  (

باب: حیض (کےاختتام )سے غسل کا ذکر

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

208.   حضرت ام سلمہ‬ ؓ س‬ے مروی ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ کے دور میں ایک عورت کو کثرت سے (خون) استحاضہ آیا کرتا تھا تو حضرت ام سلمہ‬ ؓ ن‬ے اس کے لیے نبی ﷺ سے مسئلہ پوچھا تو آپ نے فرمایا: ’’وہ ان دنوں کو یاد کرے جن میں اسے بیماری لگنے سے پہلے حیض آیا کرتا تھا تو مہینے میں سے اتنے دن وہ نماز چھوڑے رکھے۔ جب وہ دن گزر جائیں تو وہ غسل کرلے، پھر لنگوٹ باندھ لے اور نماز پڑھنی شروع کر دے۔‘‘