کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
(
باب: حیض کا بیان
)
Sunan-nasai:
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
(Chapter: Mentioning The Period)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
209.
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ ام حبیبہ بنت جحش جو حضرت عبدالرحمٰن بن عوف ؓ کے نکاح میں تھیں، انھیں استحاضے کی تکلیف ہوگئی اور وہ کبھی خون سے پاک نہیں ہوتی تھیں۔ ان کی یہ حالت رسول اللہ ﷺ کے سامنے ذکر کی گئی تو آپ نے فرمایا: ’’یہ حیض نہیں بلکہ (شیطان کی طرف سے) رحم میں ایک کچو کا ہے، لہٰذا وہ اپنے حیض کی وہ مقدار یاد کرے جس میں اسے حیض آیا کرتا تھا، چنانچہ اس دوران میں وہ نماز چھوڑ دے، پھر اس (حیض گزر جانے) کے بعد وہ ہر نماز کے لیے غسل کرے۔
تشریح:
مستحاضہ کے لیے ہر نماز کے وقت غسل کی حدیث کو حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے قوی قرار دیا ہے اور اسے قابل حجت قرار دیتے ہوئے، اس حدیث کو ضعیف قرار دینے والوں کا تعاقب کیا ہے اور آخر میں حدیث عکرمہ اور اس کے درمیان تطبیق دیتے ہوئے اس امر کو استحباب پر محمول کیا ہے، یعنی استحاضہ میں مبتلا عورت کے لیے ہر نماز کے لیے غسل کرنا افضل تو ہے واجب نہیں تاکہ دیگر روایات سے اختلاف پیدا نہ ہو۔ مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: (فتح الباري: ۴۲۷/۱، و صحیح سنن أبي داود (مفصل) للألباني: ۸۳/۲، حدیث: ۳۰۳)
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ ام حبیبہ بنت جحش جو حضرت عبدالرحمٰن بن عوف ؓ کے نکاح میں تھیں، انھیں استحاضے کی تکلیف ہوگئی اور وہ کبھی خون سے پاک نہیں ہوتی تھیں۔ ان کی یہ حالت رسول اللہ ﷺ کے سامنے ذکر کی گئی تو آپ نے فرمایا: ’’یہ حیض نہیں بلکہ (شیطان کی طرف سے) رحم میں ایک کچو کا ہے، لہٰذا وہ اپنے حیض کی وہ مقدار یاد کرے جس میں اسے حیض آیا کرتا تھا، چنانچہ اس دوران میں وہ نماز چھوڑ دے، پھر اس (حیض گزر جانے) کے بعد وہ ہر نماز کے لیے غسل کرے۔
حدیث حاشیہ:
مستحاضہ کے لیے ہر نماز کے وقت غسل کی حدیث کو حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے قوی قرار دیا ہے اور اسے قابل حجت قرار دیتے ہوئے، اس حدیث کو ضعیف قرار دینے والوں کا تعاقب کیا ہے اور آخر میں حدیث عکرمہ اور اس کے درمیان تطبیق دیتے ہوئے اس امر کو استحباب پر محمول کیا ہے، یعنی استحاضہ میں مبتلا عورت کے لیے ہر نماز کے لیے غسل کرنا افضل تو ہے واجب نہیں تاکہ دیگر روایات سے اختلاف پیدا نہ ہو۔ مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: (فتح الباري: ۴۲۷/۱، و صحیح سنن أبي داود (مفصل) للألباني: ۸۳/۲، حدیث: ۳۰۳)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ ام حبیبہ بنت جحش ؓ کو جو عبدالرحمٰن بن عوف ؓ کے عقد میں تھیں استحاضہ ہو گیا (جس سے) وہ پاک ہی نہیں رہ پاتی تھیں، تو رسول اللہ ﷺ سے ان کا معاملہ ذکر کیا گیا، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ حیض کا خون نہیں ہے، بلکہ وہ رحم میں (شیطان کی طرف سے) ایک ایڑ ہے ۱؎ تو وہ اپنے حیض کی مقدار کو جس میں اسے حیض آتا تھا یاد رکھے، پھر اسی کے بقدر نماز چھوڑ دے، پھر اس کے بعد جو دیکھے تو ہر نماز کے وقت غسل کرے۔“
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی وہ رحم میں پیر سے مارتا ہے، تو کوئی رگ پھٹ جاتی ہے جس سے خون نکلتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Aishah (RA) that Umm Habibah bint Jahsh who was married to ‘Abdur-Rahman bin ‘Awl suffered from Istihadah (non menstrual vaginal bleeding) and did not become pure. Her situation was mentioned to the Messenger of Allah (ﷺ) and he said: ‘That is not menstruation, rather it is a kick in the womb, so let her work out the length of the menses that she used to have, and stop praying (for that period of time), then after that let her perform Ghusl for every prayer.” (Sahih)