Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: The Obligation of Fasting)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2091.
حضرت انسؓ بیان کرتے ہیں کہ ہمیں قرآن مجید میں اس بات سے روک دیا گیا تھا کہ ہم رسول اللہﷺ سے زیادہ سوالات کریں تو ہماری یہ خواہش ہوتی تھی کہ بدوی لوگوں میں سے کوئی سمجھ دار شخص آئے اور آپ سے سوالات کرے۔ اتفاقاً (ایک دن) ایک بدوی آیا اور کہنے لگا: اے محمد! آپ کا قاصد ہمارے پاس آیا اور اس نے بتایا کہ آپ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو رسول بنایا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”اس نے سچ کہا۔“ اس (بدوی) نے کہا: تو آسمانوں کو کس نے پیدا کیا؟ فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے۔“ اس نے کہا: زمین کو کس نے بنایا؟ فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے۔“ اس نے کہا: زمین میں پہاڑ کس نے نصب کیے؟ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے“‘ اس نے کہا: زمین میں منافع کس نے نصب کیے؟ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے۔“ اس نے کہا: زمین میں منافع کس نے رکھے؟ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے۔“ اس نے کہا: قسم ہے اس ذات کی جس نے آسمان وزمین پیدا کیے اور زمین میں پہاڑ نصب کیے اور دوسرے منافع رکھے! کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو (رسول بنا کر) بھیجا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں۔“ اس نے کہا: اور آپ کے قاصد نے کہا ہے کہ ہم پر ایک دن رات میں پانچ نمازیں فرض ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”اس نے سچ کہا۔“ اس نے کہا: قسم اس ذات کی جس نے آپ کو رسول بنایا! کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو ان کا حکم دیا ہے؟ فرمایا: ”ہاں۔“ اس نے کہا: ”اور آپ کے قاصد نے کہا ہے کہ ہم پر ہمارے مالوں کی زکاۃ بھی واجب ہے۔ فرمایا: ”اس نے سچ کہا۔“ اس نے کہا: قسم اس ذات کی جس نے آپ کو رسول بنایا! کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس کا حکم دیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں۔“ اس نے کہا: اور آپ کے قاصد نے کہا ہے کہ ہم پر ہر سال ماہ رمضان کے روزے فرض ہیں؟ فرمایا: ”اس نے سچ کہا۔“ اس نے کہا: قسم اس ذات کی جس نے آپ کو رسول بنایا! کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو یہ حکم دیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں۔“ اس نے کہا: اور آپ کے قاصد نے کہا ہے کہ جس شخص کو بیت اللہ تک پہنچنے کی طاقت ہو اس پر حج بھی فرض ہے۔ آپ نے فرمایا: ”اس نے سچ کہا۔“ اس نے کہا: قسم اس ذات کی جس نے آپ کو رسول بنایا! کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس کا حکم دیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں۔“ اس نے کہا: تو پھر اس ذات کی قسم جس نے آپ کو برحق نبی بنایا! میں نہ ان پر اضافہ کروں گا اور نہ ان میں کمی کروں گا۔ جب وہ واپس مڑا تو آپ نے فرمایا: ”اللہ کی قسم! اگر یہ اپنی بات پر پکا رہا تو لازماً جنت میں داخل ہوگا۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2092
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2090
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2093
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
حضرت انسؓ بیان کرتے ہیں کہ ہمیں قرآن مجید میں اس بات سے روک دیا گیا تھا کہ ہم رسول اللہﷺ سے زیادہ سوالات کریں تو ہماری یہ خواہش ہوتی تھی کہ بدوی لوگوں میں سے کوئی سمجھ دار شخص آئے اور آپ سے سوالات کرے۔ اتفاقاً (ایک دن) ایک بدوی آیا اور کہنے لگا: اے محمد! آپ کا قاصد ہمارے پاس آیا اور اس نے بتایا کہ آپ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو رسول بنایا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”اس نے سچ کہا۔“ اس (بدوی) نے کہا: تو آسمانوں کو کس نے پیدا کیا؟ فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے۔“ اس نے کہا: زمین کو کس نے بنایا؟ فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے۔“ اس نے کہا: زمین میں پہاڑ کس نے نصب کیے؟ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے“‘ اس نے کہا: زمین میں منافع کس نے نصب کیے؟ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے۔“ اس نے کہا: زمین میں منافع کس نے رکھے؟ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے۔“ اس نے کہا: قسم ہے اس ذات کی جس نے آسمان وزمین پیدا کیے اور زمین میں پہاڑ نصب کیے اور دوسرے منافع رکھے! کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو (رسول بنا کر) بھیجا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں۔“ اس نے کہا: اور آپ کے قاصد نے کہا ہے کہ ہم پر ایک دن رات میں پانچ نمازیں فرض ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”اس نے سچ کہا۔“ اس نے کہا: قسم اس ذات کی جس نے آپ کو رسول بنایا! کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو ان کا حکم دیا ہے؟ فرمایا: ”ہاں۔“ اس نے کہا: ”اور آپ کے قاصد نے کہا ہے کہ ہم پر ہمارے مالوں کی زکاۃ بھی واجب ہے۔ فرمایا: ”اس نے سچ کہا۔“ اس نے کہا: قسم اس ذات کی جس نے آپ کو رسول بنایا! کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس کا حکم دیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں۔“ اس نے کہا: اور آپ کے قاصد نے کہا ہے کہ ہم پر ہر سال ماہ رمضان کے روزے فرض ہیں؟ فرمایا: ”اس نے سچ کہا۔“ اس نے کہا: قسم اس ذات کی جس نے آپ کو رسول بنایا! کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو یہ حکم دیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں۔“ اس نے کہا: اور آپ کے قاصد نے کہا ہے کہ جس شخص کو بیت اللہ تک پہنچنے کی طاقت ہو اس پر حج بھی فرض ہے۔ آپ نے فرمایا: ”اس نے سچ کہا۔“ اس نے کہا: قسم اس ذات کی جس نے آپ کو رسول بنایا! کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس کا حکم دیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں۔“ اس نے کہا: تو پھر اس ذات کی قسم جس نے آپ کو برحق نبی بنایا! میں نہ ان پر اضافہ کروں گا اور نہ ان میں کمی کروں گا۔ جب وہ واپس مڑا تو آپ نے فرمایا: ”اللہ کی قسم! اگر یہ اپنی بات پر پکا رہا تو لازماً جنت میں داخل ہوگا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں : ہمیں قرآن کریم میں نبی اکرم ﷺ سے لایعنی بات پوچھنے سے منع کیا گیا تھا، تو ہمیں یہ بات اچھی لگتی کہ دیہاتیوں میں سے کوئی عقلمند شخص آئے، اور آپ سے نئی نئی باتیں پوچھے، چنانچہ ایک دیہاتی آیا، اور کہنے لگا: اے محمد! ہمارے پاس آپ کا قاصد آیا، اور اس نے ہمیں بتایا کہ آپ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بھیجا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”اس نے سچ کہا“ ، اس نے پوچھا: آسمان کو کس نے پیدا کیا؟ آپ نے کہا: ”اللہ تعالیٰ نے“ (پھر) اس نے پوچھا: زمین کو کس نے پیدا کیا؟ آپ نے کہا: ”اللہ نے“ (پھر) اس نے پوچھا: اس میں پہاڑ کو کس نے نصب کیے ہیں؟ آپ نے کہا: ”اللہ تعالیٰ نے“ (پھر) اس نے پوچھا: اس میں نفع بخش (چیزیں) کس نے بنائیں؟ آپ نے کہا: ”اللہ تعالیٰ نے“ (پھر) اس نے کہا: قسم اس ذات کی جس نے آسمان اور زمین کو پیدا کیا، اور اس میں پہاڑ نصب کیے، اور اس میں نفع بخش (چیزیں) بنائیں کیا آپ کو اللہ تعالیٰ نے بھیجا ہے؟ آپ نے کہا: ”ہاں“، پھر اس نے کہا: اور آپ کے قاصد نے کہا ہے کہ ہمارے اوپر ہر روز دن اور رات میں پانچ وقت کی نماز فرض ہے؟ آپ نے فرمایا: ”اس نے سچ کہا“ ، تو اس نے کہا: قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو بھیجا! کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو ان (نمازوں) کا حکم دیا ہے؟ آپ نے کہا: ہاں، (پھر) اس نے کہا: آپ کے قاصد نے کہا ہے کہ ہم پر اپنے مالوں کی زکاۃ فرض ہے؟ آپ نے فرمایا: اس نے سچ کہا، (پھر) اس نے کہا: قسم اس ذات کی جس نے آپ کو بھیجا! کیا آپ کو اللہ تعالیٰ نے اس کا حکم دیا ہے؟ آپ نے کہا: ”ہاں“ ، (پھر) اس نے کہا: آپ کے قاصد نے کہا ہے: ہم پر ہر سال ماہ رمضان کے روزے فرض ہیں، آپ نے کہا: ”اس نے سچ کہا“ (پھر) اس نے کہا: کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو ان (دنوں کے روزوں) کا حکم دیا ہے؟ آپ نے کہا: ”ہاں“ ، (پھر) اس نے کہا : آپ کے قاصد نے کہا ہے : ہم میں سے جو کعبہ تک جانے کی طاقت رکھتے ہوں ، ان پر حج فرض ہے ؟ آپ نے فرمایا : ” اس نے سچ کہا “ ، اس نے کہا : قسم اس ذات کی جس نے آپ کو بھیجا! کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس کا حکم دیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں“ ، تو اس نے کہا: قسم اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا فرمایا: میں ہرگز نہ اس میں کچھ بڑھاؤں گا اور نہ گھٹاؤں گا، جب وہ لوٹا تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”اگر اس نے سچ کہا ہے تو یہ ضرور جنت میں داخل ہو گا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Anas bin Malik (RA) said: "While we were sitting in the Masjid, a man came on a camel and made it keneel in the Masjid, then he hobbled it and said to them: 'Which of you is Muhammad?' The Messenger of Allah was reclining amid his Companions, and we said to him: This white man who is reclining.' The man said to him: 'O son of 'Abdul-Muttalib.' The Messenger of Allah said: ' I have answered you.' The man said; 'O Muhammad, I am going to ask you questions, and I will be harsh in asking; do not get upset.; The man said: 'I adjure you by your Lord and the Lord of those who cam before you, has Allah sent you to all the people?' The Messenger of Allah said: 'By Allah, yes.' He said; 'I adjure you by Allah, has Allah commanded you to offer five prayers each day and night?' The Messenger of Allah said: 'By Allah, yes.; He said: 'I adjure you by Allah, has Allah commanded you to fast this month each year? The Messenger of Allah said: 'By Allah, Yes.' He said: 'I adjure you by Allah, has Allah commanded you to take this charity from our rich and distribute it among our poor?' The Messenger of Allah said. 'By Allah, yes.' The man said: 'I believe in that which you have brought, and I am the envoy of my people who are coming after me. I am Dimam bin Thalabah, the brother of Banu sad bin Bakr."' Yaqub bin Ibrahim contradicted him.