قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ ذِكْرِ اخْتِلَافِ هِشَامٍ وَسَعِيدٍ عَلَى قَتَادَةَ فِيهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2156 .   أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ قَالَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ تَسَحَّرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قُمْنَا إِلَى الصَّلَاةِ قُلْتُ زُعِمَ أَنَّ أَنَسًا الْقَائِلُ مَا كَانَ بَيْنَ ذَلِكَ قَالَ قَدْرُ مَا يَقْرَأُ الرَّجُلُ خَمْسِينَ آيَةً

سنن نسائی:

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: اس حدیث میں قتادہ کے شاگردوں ہشام اورسعید کے اختلاف کا ذکر (کہ ہشام نے اسے حضرت زید بن ثابتؓ کی روایت بتا یا ہے جب کے سعید نے انس ؓ کی)

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2156.   حضرت زید بن ثابتؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہﷺ کے ساتھ سحری کھائی، پھر ہم نماز کے لیے اٹھے۔ میں نے کہا… خیال کیا جاتا ہے کہ کہنے والے حضرت انسؓ ہیں… درمیان میں کتنا فاصلہ تھا؟ انہوں (زیدؓ) نے فرمایا: اتنا کہ آدمی پچاس آیات پڑھ سکے۔