قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ ذِكْرِ اخْتِلَافِ هِشَامٍ وَسَعِيدٍ عَلَى قَتَادَةَ فِيهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2157 .   أَخْبَرَنَا أَبُو الْأَشْعَثِ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ تَسَحَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَزَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ ثُمَّ قَامَا فَدَخَلَا فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ فَقُلْنَا لِأَنَسٍ كَمْ كَانَ بَيْنَ فَرَاغِهِمَا وَدُخُولِهِمَا فِي الصَّلَاةِ قَالَ قَدْرُ مَا يَقْرَأُ الْإِنْسَانُ خَمْسِينَ آيَةً

سنن نسائی:

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: اس حدیث میں قتادہ کے شاگردوں ہشام اورسعید کے اختلاف کا ذکر (کہ ہشام نے اسے حضرت زید بن ثابتؓ کی روایت بتا یا ہے جب کے سعید نے انس ؓ کی)

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2157.   حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ اور حضرت زید بن ثابت ؓ نے (اکٹھے) سحری کھائی، پھر وہ دونوں کھڑے ہوئے اور صبح کی نماز پڑھنے لگے۔ (قتادہ نے کہا:) میں نے حضرت انس ؓ سے پوچھا: سحری سے فارغ ہونے اور نماز شروع کرنے کے درمیان کتنا فاصلہ تھا؟ انہوں نے فرمایا: اتنا کہ انسان پچاس آیات پڑھ سکے۔