باب: اس حدیث میں قتادہ کے شاگردوں ہشام اورسعید کے اختلاف کا ذکر (کہ ہشام نے اسے حضرت زید بن ثابتؓ کی روایت بتا یا ہے جب کے سعید نے انس ؓ کی)
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: Mentioning the Different Reports from Hisham and Saeed from Qatadah about that)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2157.
حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ اور حضرت زید بن ثابت ؓ نے (اکٹھے) سحری کھائی، پھر وہ دونوں کھڑے ہوئے اور صبح کی نماز پڑھنے لگے۔ (قتادہ نے کہا:) میں نے حضرت انس ؓ سے پوچھا: سحری سے فارغ ہونے اور نماز شروع کرنے کے درمیان کتنا فاصلہ تھا؟ انہوں نے فرمایا: اتنا کہ انسان پچاس آیات پڑھ سکے۔
تشریح:
اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ سائل حضرت قتادہ ہیں اور جواب دینے والے حضرت انس رضی اللہ عنہ ۔ جبکہ پہلی دو روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ سائل حضرت انس رضی اللہ عنہ ہیں اور جواب دینے والے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ ، مگر بعید نہیں کہ دونوں درست ہوں، یعنی حضرت انس رضی اللہ عنہ نے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے پوچھا اور حضرت انس رضی اللہ عنہ سے ان کے شاگرد حضرت قتادہ رحمہ اللہ نے۔ دونوں واقعات میں کوئی منافات نہیں۔ واللہ أعلم
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2158
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2156
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2159
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ اور حضرت زید بن ثابت ؓ نے (اکٹھے) سحری کھائی، پھر وہ دونوں کھڑے ہوئے اور صبح کی نماز پڑھنے لگے۔ (قتادہ نے کہا:) میں نے حضرت انس ؓ سے پوچھا: سحری سے فارغ ہونے اور نماز شروع کرنے کے درمیان کتنا فاصلہ تھا؟ انہوں نے فرمایا: اتنا کہ انسان پچاس آیات پڑھ سکے۔
حدیث حاشیہ:
اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ سائل حضرت قتادہ ہیں اور جواب دینے والے حضرت انس رضی اللہ عنہ ۔ جبکہ پہلی دو روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ سائل حضرت انس رضی اللہ عنہ ہیں اور جواب دینے والے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ ، مگر بعید نہیں کہ دونوں درست ہوں، یعنی حضرت انس رضی اللہ عنہ نے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے پوچھا اور حضرت انس رضی اللہ عنہ سے ان کے شاگرد حضرت قتادہ رحمہ اللہ نے۔ دونوں واقعات میں کوئی منافات نہیں۔ واللہ أعلم
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ اور زید بن ثابت نے سحری کھائی، پھر وہ دونوں اٹھے، اور جا کر نماز فجر پڑھنی شروع کر دی۔ قتادہ کہتے ہیں: ہم نے انس ؓ سے پوچھا: ان دونوں کے (سحری سے) فارغ ہونے اور نماز شروع کرنے میں کتنا (وقفہ) تھا؟ تو انہوں نے کہا: اس قدر کہ جتنے میں ایک آدمی پچاس آیتیں پڑھ لے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Anas said: “The Messenger of Allah (ﷺ) Zaid bin Thabit had Sahz r, then they went and started to pray Subh. We said to Anas (RA) : “How long was there between their finishing (Sahar) and their starting to pray?” He said: “As long as it takes a man to recite fifty Verses.” (Sahih)