قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ السَّحُورِ بِالسَّوِيقِ وَالتَّمْرِ)

حکم : صحیح الإسناد

ترجمة الباب:

2167 .   أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَلِكَ عِنْدَ السُّحُورِ يَا أَنَسُ إِنِّي أُرِيدُ الصِّيَامَ أَطْعِمْنِي شَيْئًا فَأَتَيْتُهُ بِتَمْرٍ وَإِنَاءٍ فِيهِ مَاءٌ وَذَلِكَ بَعْدَ مَا أَذَّنَ بِلَالٌ فَقَالَ يَا أَنَسُ انْظُرْ رَجُلًا يَأْكُلْ مَعِي فَدَعَوْتُ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ فَجَاءَ فَقَالَ إِنِّي قَدْ شَرِبْتُ شَرْبَةَ سَوِيقٍ وَأَنَا أُرِيدُ الصِّيَامَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أُرِيدُ الصِّيَامَ فَتَسَحَّرَ مَعَهُ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الصَّلَاةِ

سنن نسائی:

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: ستو اور کھجوروں کے ساتھ سحری کرنا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2167.   حضرت انس ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے سحری کے وقت فرمایا: ”اے انس! میں روزہ رکھنا چاہتا ہوں، مجھے کچھ کھلاؤ۔“ میں آپ کے پاس کچھ کھجوریں اور ایک پانی کا برتن لے کر آیا اور یہ حضرت بلال ؓ کے اذان (اذان اول) کہنے کے بعد کی بات ہے، پھر آپ فرمانے لگے: ’’اے انس! کوئی آدمی دیکھو جو میرے ساتھ سحری کھائے۔“ میں حضرت زید بن ثابت ؓ کو بلا لایا، وہ آئے اور کہنے لگے: میں نے کچھ ستو پی لیے ہیں اور میرا ارادہ روزہ رکھنے کا ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”میرا ارادہ بھی روزہ رکھنے کا ہے۔“ تو انہوں نے آپ کے ساتھ سحری کھائی، پھر آپﷺ اٹھے، دو رکعتیں پڑھیں اور پھر نماز کے لیے نکل گئے۔