کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟
(
باب: حیض اور استحاضے کے خون میں فرق
)
Sunan-nasai:
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
(Chapter: The Difference Between Menstrual Blood And Non- Menstrual Bleeding(Istihadah))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
217.
حضرت عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ فاطمہ بنت ابی حبیش کو استحاضہ آتا تھا۔ انھوں نے نبی ﷺ سے پوچھا: اے اللہ کے رسول! استحاضے کے مرض میں مبتلا ہوں، میں کبھی پاک نہیں ہوتی تو کیا نماز چھوڑ دوں؟ آپ نے فرمایا: ’’یہ تو رگ (کا خون) ہے، حیض نہیں۔ جب حیض آنے لگے تو نماز چھوڑ دیا کرو اور جب وہ رک جائے تو خون کے اثرات دھو لو (غسل کرو) اور (نماز کے لیے) وضو کرو کیونکہ یہ رگ (کا خون) ہے، حیض نہیں۔‘‘ راوی سے کہا گیا: (حیض کے اختتام پر) غسل ہوگا؟ تو اس نے کہا: اس میں تو کوئی شک ہی نہیں کرسکتا۔ امام ابو عبدالرحمٰن (نسائی) بیان کرتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ حماد بن زید کے علاوہ کسی راوی نے اس حدیث میں [وَتَوَضَّئِي] ’’وضو کرو۔‘‘ کے الفاظ ذکر کیے ہوں۔ جبکہ اس حدیث کو ہشام بن عروہ سے بہت سے راویوں نے بیان کیا ہے مگر کسی نے یہ لفظ ذکر نہیں کیا۔
تشریح:
اس دعویٰ میں امام نسائی رحمہ اللہ کے ساتھ امام مسلم اور امام بیہقی رحمہما اللہ بھی شامل ہیں، مگر حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے اس بات کی تردید فرمائی ہے اور حماد بن زید کے متابعین ذکر کیے ہیں۔ تفصیل کے لیے دیکھیے، (فتح الباري: ۵۳۱/۱، حدیث: ۳۰۶) لہٰذا امام نسائی کا یہ دعویٰ درست نہیں۔ ویسے بھی حماد بن زید ثقہ راوی ہیں۔ اور ثقہ راوی کچھ زائد الفاظ بیان کرے تو وہ قابل تسلیم ہوتے ہیں۔ واللہ أعلم۔
حضرت عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ فاطمہ بنت ابی حبیش کو استحاضہ آتا تھا۔ انھوں نے نبی ﷺ سے پوچھا: اے اللہ کے رسول! استحاضے کے مرض میں مبتلا ہوں، میں کبھی پاک نہیں ہوتی تو کیا نماز چھوڑ دوں؟ آپ نے فرمایا: ’’یہ تو رگ (کا خون) ہے، حیض نہیں۔ جب حیض آنے لگے تو نماز چھوڑ دیا کرو اور جب وہ رک جائے تو خون کے اثرات دھو لو (غسل کرو) اور (نماز کے لیے) وضو کرو کیونکہ یہ رگ (کا خون) ہے، حیض نہیں۔‘‘ راوی سے کہا گیا: (حیض کے اختتام پر) غسل ہوگا؟ تو اس نے کہا: اس میں تو کوئی شک ہی نہیں کرسکتا۔ امام ابو عبدالرحمٰن (نسائی) بیان کرتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ حماد بن زید کے علاوہ کسی راوی نے اس حدیث میں [وَتَوَضَّئِي] ’’وضو کرو۔‘‘ کے الفاظ ذکر کیے ہوں۔ جبکہ اس حدیث کو ہشام بن عروہ سے بہت سے راویوں نے بیان کیا ہے مگر کسی نے یہ لفظ ذکر نہیں کیا۔
حدیث حاشیہ:
اس دعویٰ میں امام نسائی رحمہ اللہ کے ساتھ امام مسلم اور امام بیہقی رحمہما اللہ بھی شامل ہیں، مگر حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے اس بات کی تردید فرمائی ہے اور حماد بن زید کے متابعین ذکر کیے ہیں۔ تفصیل کے لیے دیکھیے، (فتح الباري: ۵۳۱/۱، حدیث: ۳۰۶) لہٰذا امام نسائی کا یہ دعویٰ درست نہیں۔ ویسے بھی حماد بن زید ثقہ راوی ہیں۔ اور ثقہ راوی کچھ زائد الفاظ بیان کرے تو وہ قابل تسلیم ہوتے ہیں۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ فاطمہ بنت ابوحبیش ؓ کو استحاضہ کا خون آیا، تو انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے استحاضہ کا خون آتا ہے، پاک نہیں رہ پاتی ہوں، کیا نماز چھوڑ دوں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”یہ تو ایک رگ (کا خون) ہے، حیض نہیں ہے، جب حیض کا خون آئے تو نماز چھوڑ دو، اور جب ختم ہو جائے تو خون کا دھبہ دھو لو، اور وضو کر لو، کیونکہ یہ ایک رگ (کا خون) ہے حیض کا خون نہیں ہے“ ، آپ ﷺ سے پوچھا گیا: غسل؟ (یعنی کیا غسل نہ کرے) تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اس میں کسی کو شک نہیں ہے“ (یعنی حیض سے پاک ہونے کے بعد تو غسل کرنا ضروری ہے ہی)۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah (RA) said: “Fatimah bint Abi Hubaish suffered from Istihadah and she asked the Prophet (ﷺ) : ‘Messenger of Allah (ﷺ) , I suffer from Istihadah and I do not become pure; should I stop praying?’ The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘That is a vein and is not menstruation. When your period comes, stop praying, and when it goes wash the traces of blood from yourself and perform Wudu That is a vein and is not menstruation.” It was said to him: “What about Ghusl?’ He said: “No one doubts that.” Abu ‘Abdur-Rahman said: “I do not know anyone who mentioned ‘and perform Wudu in this Hadith except Hammad bin Zaid, for some others have reported it from Hisham, and they did not mention ‘and perform Wudu’ in it.” (Sahih)